کراچی (جیوڈیسک) سرکلرڈیٹ میں کمی کے لیے پی ایس او کو بھاری فنڈز فراہم کرنے کی اطلاعات کی وجہ سے آئل سیکٹر میں خریداری لہراور انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے بعددوبارہ تیزی رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی31600 پوائنٹس کی حد بحال ہو گئی۔
45.22 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 26 ارب93 کروڑ 87 لاکھ72 ہزار595 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سیاسی افق پر یومیہ بنیادوں پر تبدیلیوں کی وجہ سے مارکیٹ بھی اگرچہ متاثر ہو رہی ہے لیکن پیر کو انسٹی ٹیوشنز کی خریداری حکمت عملی اور بعض مثبت اطلاعات نے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کیے۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 79 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن خریداری بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوئے، کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 67 لاکھ90 ہزار372 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے34 لاکھ78 ہزار702 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے1 کروڑ33 لاکھ11 ہزار671 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس کے اثرات کاروبار پر مرتب ہوئے۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 100.28 پوائنٹس اضافے سے 31690.10 ہوگیا، کے ایس ای 30 انڈیکس21.88 پوائنٹس بڑھ کر20563.18 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 319.42 پوائنٹس اضافے سے 51019.27 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت1.19 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر21 کروڑ55 لاکھ21 ہزار780 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 356 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 161 کے بھاؤ میں اضافہ، 177 کے دام میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔