شارجہ (جیوڈیسک) پاکستان نے پارٹ ٹائم بولرزکو فل ٹائم آل راؤنڈرز بنانے کی مہم شروع کردی۔ حارث سہیل توقعات پر پورا اترے، احمد شہزاد نے بھی وکٹ حاصل کرکے اپنی افادیت منوا لی، اسد شفیق اور دیگر بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سعید اجمل اور محمد حفیظ کی بولنگ پر پابندی نے ٹیم مینجمنٹ کو متبادل پلان تیار کرنے پر مجبور کردیا، دونوں کی ورلڈکپ سے قبل واپسی کے بارے میں فی الحال یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، کیویز سے سیریز کے دبئی میں منعقدہ پہلے ون ڈے میں حارث سہیل نے عمدہ بولنگ کی، ان کے کیریئر کی پہلی ہی گیند پر سرفراز احمد اسٹمپنگ کا موقع ضائع نہ کرتے تو شاندار آغاز ہوتا، بعد ازاں بھی 1،2 مواقع پر وہ وکٹ حاصل کرنے کے قریب تھے لیکن فیلڈرز نے ساتھ نہ دیا، شارجہ کے پہلے میچ میں حارث سہیل 3 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے۔
دوسرے مقابلے میں بھی انھوں نے اتنے ہی شکار کیے، کسی بھی اسپیشلسٹ اسپنر کی غیر موجودگی میں اضافی بولر کا کامیاب ہونا کوچ وقار یونس کیلیے خاصا اطمینان بخش رہا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حارث سہیل کی بیٹنگ صلاحیتوں سے تو سب ہی واقف تھے، وہ 2 ماہ سے قومی اسکواڈ کے ساتھ ہیں، انھیں بطور بولر تیار کرنے کیلیے سخت محنت کی گئی، کوچز کی رہنمائی میں نیٹ پر طویل بولنگ کا نتیجہ ہے کہ وہ توقعات پر پورا اترنے میں کامیاب ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوگی کہ محمد حفیظ ایکشن کلیئر ہونے کے بعد ورلڈ کپ میں بطور آل راؤنڈر کھیلیں، سعید اجمل کو بھی کلین چٹ مل گئی تو یہ بہترین بات ہوگی، دوسری طرف زیادہ بہتر بولنگ کمبی نیشن بنانے کیلیے نہ صرف حارث سہیل بلکہ احمد شہزاد، اسد شفیق اور دیگر آپشنز پر بھی کام جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ شارجہ میں احمد شہزاد نے وکٹ حاصل کرکے پارٹنرشپ توڑی، پارٹ ٹائم بولرز سے اسی طرح کی مزید کارکردگی کی توقعات وابستہ ہیں جس سے بولنگ کے وسائل میں اضافہ ہوگا۔