ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے ایک عالم دین نے خواتین کے حجاب سے متعلق ایک نیا فتویٰ جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ خواتین کو چہرے کا نقاب کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور انھیں خوبصورتی کے لئے بنائو سنگھار کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
شیخ احمد الغامدی نے اپنے اس فتوے کے حق میں اپنی بے نقاب اہلیہ کے ساتھ ایک ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔ ان کی اہلیہ نے حجاب تو اوڑھ رکھا تھا لیکن چہرے کا پردہ نہیں کیا ہوا تھا۔ اس میں علامہ احمد الغامدی ماضی میں جاری کردہ اپنے ایک سابقہ فتوے پر ہی اظہار خیال کر رہے تھے۔
اس میں انھوں نے عام علماء کے برعکس خواتین کو اپنا چہرہ ظاہر کرنے اور میک اپ کرنے کی اجازت دی تھی۔ واضع رہے کہ فتوے کے بعد شیخ الغامدی کو دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔ ٹویٹر پر بعض لکھاریوں نے علامہ غامدی کی تضحیک کی ہے۔
خاص طور پر ٹیلی ویژن پر اہلیہ کو چہرے کا پردہ نہ کرانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انھیں سخت سست کہا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت ہی نہیں کی جارہی ہے بلکہ بعض لوگ ان کی حمایت میں میدان میں آئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت خواتین کے چہرے کے پردے کو مذہبی ضرورت تصور نہیں کرتی ہے اس لیے ان کی رائے کا بھی احترام کیا جانا چاہیے۔