کراچی (اسٹاف رپورٹر) سانحہ پشاور نہ صرف پوری قوم کیلئے ایک جانگداز المیہ اور قومی سانحہ ہے بلکہ سانحہ پشاور قوم سے دہشتگردی کیخلاف اتحاد کا متقاضی بھی ہے ‘ قوم جب تک تمام تر اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشتگردی کیخلاف متحد و منظم نہیں ہوگی دہشتگردی سے نجات نا ممکن ہے کیونکہ قوم کا انتشار دہشتگردوں کے حوصلوں کواس مقام تک لیجاچکا ہے کہ اب نہ تو قومی ادارے ان سے محفوظ ہیں نہ فوجی و پولیس اہلکار ‘ نہ جی ایچ کیو محفوظ رہا ہے نہ آئی ایس آئی جیسے حساس اداروں کے دفاتر ‘ نہ ایئرپورٹس دہشتگردوں کی زد سے بچے ہوئے ہیں اور نہ ہی ریلوے اسٹیشن و بس اڈے ان سے محفوظ ہیں کیونکہ قوم منتشر ہے اور دہشتگردوں کو انتشار پھیلانے والوں کی سرپرستی حاصل ہے۔
محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے سانحہ پشاور پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردی کا عذاب اب اس مقام تک آن پہنچا ہے جہاں ہمارا مستقبل بھی غیر محفوط ہوچکا ہے کیونکہ اسکول پر حملہ اور معصوم طلبہ کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی ‘ امریکی اور بھارتی ایجنٹ اب ہمارے مستقبل پر حملہ کررہے ہیں اور اگرسیاسی ‘ لسانی ‘ مسلکی اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشتگردی کیخلاف متحد نہیں ہو اگیا اور مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے دہشتگردوں کا قلع قمع نہیں کیا گیا تو پھر یقینا دشمن ہمیں مستقبل کے معماروں سے محروم کرکے حال کے بعد اب ہمیں مستقبل کی تباہی سے بھی دوچار کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں جبکہ ہمارے پیش کردہ مقامی خود مختاری کے نفاذ کے فارمولے پر عملدرآمدکے ذریعے دہشتگردی کو شکست دیکر قوم کو سانحہ پشاور جیسے تمام سانحات اور دہشتگردی سے ہمیشہ کیلئے نجات دلائی جا سکتی ہے۔