اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارالحکومت کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی 5,5 لاکھ روپوں کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں کوثر عباس زیدی پر مشتمل انسداد دہشت گردی عدالت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی درخواست ضمانت پر سماعت مکمل ہونے پر ملزم کو پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی دو روز قبل درخواست ضمانت دائر ہوئی تھی جس پر ایف آئی اے کے پروسیکوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ ملزم کی جانب سے رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ ملزم کے وکیل رضوان عباسی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے خلاف ممبئی حملہ کیس میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں تھے۔
جس پر عدالت نے ضمانت منظور کی۔ ذکی الرحمن لکھوی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں رکھا گیا تھا جبکہ اس مقدمے میں 6 دیگر ملزمان اب بھی جیل میں ہیں۔ ذکی الرحمن لکھوی پر بھارت کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ ممبئی حملہ کیس کے یہ ماسڑ مائنڈ ہیں جس پر چند سال قبل انہیں مظفر آباد سے آتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا تھا۔