لاہور: ڈیفینس آف ہیومن رائٹس کی چیرپرسن آمنہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پشاور میں معصوم جانوں کے بہیمانہ قتل اور خون سے ماوﺅں کا ہی نہیں ہر شخص کا کلیجہ پھٹ گیا ہے اور دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ہمارے بچوں حملہ اصلہ میں ہماری آئندہ آنے والے نسلوں پر حملہ ہے۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ان میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ یہ صرف اور صرف اپنے حدف کو پورا کرتے ہیں اور اپنی وحشت اور بربریت کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔ یہ کھلا پیغام ہے کہ انکی سفاکی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنانے سے نہیں چونکتے یہ اس حد تک گر چکے ہیں کہ پھولوں کے آشیانے اُجاڑ کر اور علم کے چراغوں کو بجھا کر فخر محسوس کر تے ہیں۔۔۔۔
ایسے خوفناک دشمنوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے ہم حکومتی اے پی سی اورآئندہ کئے جانے والے اقدامت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جنرل راحیل شریف صاحب کا بروقت دورہ ا فغانستان اور اہم ملاقاتیں بھی اس سنجیدگی اور عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ امید ہے کہ فوجی اور سیاسی قیادت متحد ہو کر ہماری نسلوں کے قاتلوں کو نہ صرف بے نقاب کرے گی بلکہ ان سے سخت سے سخت طریقے نمٹے گی۔
پاکستانی سیاسی قیادت اور عوام چاہے میں چاہے کتنی ہی کمزوریاں کیوں نہ ہوں مگر وقت نے ثابت کیا ہے کہ سفاکی، درندگی اور خفیہ ملک دشمن عناصر کے سامنے وہ متحد اور منظم ہیں۔ ننھے فرشتوں کے وحشت ناک قتل ِ عام کو کوئی پاکستانی کسی قیمت پر بھی معاف نہیں کر سکتا۔ ڈیفنس آف ہیومن رائیٹس کے ساتھ منسلک تمام خاندان اور ممبران بھی اس المیہ سے انتہائی غم ذدہ اور جگر سوختہ ہیں ان کا عز م ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور ہر طریقے سے حکومت کا ساتھ دیں گے۔
اس بات کا اطمینان ہے کہ جنرل راحیل شریف صاحب کے بروقت دورءسے اصل مجرموں اور مسئلے کی حقیقت کو سمجھ لیا گیا ہے ۔ امید ہے کہ جلد از جلد اس انتہائی خطرناک دشمن کو آہنی ہاتھ سے زیر کر لیا جائے گا۔نظام کی شفافی اور خوبصورتی یہ ہونی چاہے کہ اصل مجرموں کو سزا ملے مگر دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے قوانین کی آڑ میں بیگناہوں کو نہ پکڑا جائے اور نہ جھوٹی کاروائیوں سے فایلوں کا پیٹ بھرنے کے لیے معصوم شہری گرفتار کئے جائیں۔
ہم کو بحیثیت قوم اجتماعی توبہ بھی کرنی چاہئے کہ نا جانے ہماری کونسی کوتاہی، مردہ ضمیری اور غفلتیں ہیں کہ جنکی وجہ سے ہم کو اسطرح کے عذابو ں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اللہ پاک اس قوم کے بچوں ، بوڑھوں ، نوجوانوں اور خواتین و حضرات سب پر رحم فرمائے اور اپنی خاص حفاظت میں رکھے۔ آمین ثمہ آمین ۔ ہم کو اللہ پاک اپنی ازلی اور اصلی دشمن کو پہچاننے اور اسکو ٹھکانے لگانے کی طاقت، ہمت اور توفیق عطا فرمائے ۔ آمین