واشنگٹن (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے خصوصی انتظامی اختیارات استعمال کرتے ہوئے روس کی حمایت کرنے پر کریمیا کے ساتھ تجارتی لین دین پر پابندی عائد کر دی ہے۔
صدر اوباما کا کہنا تھا کہ کریمیا پر تجارتی پابندی اس بات کی وضاحت ہے کہ یوکرین میں روس کا قبضہ کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔ روس سے ایک بار پھر کہتا ہوں کہ مشرقی یوکرین سے اپنا قبضہ ختم کر دے اور علیحدگی پسندوں کی حمایت ترک کر دے۔
کریمیا پر معاشی پابندی کے بعد امریکی شہریوں کو کسی قسم کا تجارتی لین دین کرنے کی اجازت نہیں ہو گی اور اگر کوئی کمپنی یا فرد کریمیا کے ساتھ کسی قسم کی تجارت میں ملوث پایا گیا تو اس پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔
بارک اوباما کی جانب سے کریمیا کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے کا حکم کانگریس کی جانب سے پیش کئے گئے اس بل کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں صدر کو روس پر پابندی کے علاوہ اس بات کا بھی اختیار ہو گا کہ وہ تباہ کن ہتھیار یوکرین کی فوج کو بھیجیں۔
واضح رہے کہ یوکرین میں رواں برس کے آغاز سے شروع ہونے والے تنازعے میں اب تک 5 ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور مغربی ممالک اس کی تمام تر ذمہ داری روس پر عائد کرتے ہیں جب کہ روس کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی سختی سے تردید کی جاتی ہے۔