ہتھیاروں کی تجارت کے نئے عالمی معاہدے پر آج سے عملدرآمد شروع

Weapons

Weapons

اقوام متحدہ (جیوڈیسک) ہتھیاروں کی تجارت کے بین الاقوامی معاہدے پر عملدرآمد آج سے شروع ہوگا۔ ہتھیار برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک امریکہ نے اگرچہ اس معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں لیکن تاحال اس کی توثیق نہیں کی۔

ہتھیار برآمد کرنے والے دنیا کے دیگربڑے ممالک فرانس، برطانیہ اور جرمنی وغیرہ اس معاہدے کی توثیق کر چکے ہیں اور انہوں نے اس کی مکمل پاسداری کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

معاہدے کے ذریعہ دنیا بھر میں سالانہ85 ارب ڈالر کے اسلحہ کی خریدوفروخت کو قواعد وضوابط کے تحت کردیا جائے گا۔ اسلحہ کی تجارت کو قواعد وضوابط کے تحت لانے کی حامی غیرسرکاری تنظیموں کے اتحاد کی نمائندہ اینا میکڈونلڈ نے اس موقع پر ایک بیان میں کہا کہ اب تک ہتھیاروں کی تجارت میں اس پہلو کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے کہ ان ہتھیاروں سے کن لوگوں کو نشانہ بنایا جائے گا لیکن نئے بین الاقوامی معاہدے کے مطابق اب ایسا نہیں ہو سکے گا۔

نئے معاہدے کے مطابق بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں اور آمروں کو ہتھیاروں کی فروخت غیرقانونی قرار دیدی گئی ہے۔ اب تک دنیا بھر سے 130 ممالک نے اس معاہدے پر دستخط کئے ہیں جن میں سے 60 ممالک اس کی توثیق بھی کر چکے ہیں۔