کراچی (جیوڈیسک) لال قلعہ گرائونڈ میں اہم اور ہنگامی پریس کانفرنس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں ملک میں فوجی عدالتیں بنانے پر بحث ہو رہی ہے۔ غیر جمہوری راستہ ہی اختیار کرنا ہے تو بہتر ہے کہ پاکستان میں مارشل لا کا اعلان کر دیا جائے۔
ملک میں پہلے ہی 100 مرتبہ مارشل لا لگ چکا ہے اب ایک بار اور لگا دیا جائے۔ الطاف حسین نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف 2 سال کیلئے پاکستان کی باگ دوڑ سنبھال لیں۔ ملک میں ایسا مارشل لا لگائیں کے اگر میں نے بھی چوری کی ہو تو ایک ایک پائی وصول کریں۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں ایسی کوئی جماعت ہے جس نے پاکستان کو نہ لوٹا ہو؟۔ ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے ان میں فوج کے افسران اور سپاہیوں کا بڑا ہاتھ رہا ہے۔ جب تک پوری قوم فوج کا ساتھ نہیں دے گی اس وقت تک پاکستان کو دہشتگردی سے نہیں بچایا جا سکتا۔