کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ملک میں فوجی عدالت کے قیام سے بہتر ہے ایک اور مارشل لا لگا دیں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ آج باطل اور حق کے لئے گفتگو ہو رہی ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فوجی عدالتیں بنانے پر بحث ہورہی ہے، اگرغیرجمہوری راستہ اختیار کرنا ہی ہے تو مارشل لا لگا دینا چاہئے، ہم نے کئی مارشل دیکھے ہیں اب ایک اور مارشل لا دیکھ لیتے ہیں۔
سندھ واحد صوبہ تھا جس نے قرارداد پاکستان منظورکی لیکن اسے ہی غدار کہا جاتا ہے، بھارت سےآنے والوں کو ملک دشمن قرار دیا گیا لیکن تمام حالات کے باوجود ایم کیو ایم نےآج تک پاکستان زندہ بادکانعرہ لگانانہیں چھوڑا۔
الطاف حسین نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ پاکستان کو صرف فوج ہی بچالے گی تو ایسا نہیں ہو سکتا، قوم کے ساتھ دیئے بغیر فوج بھی کچھ نہیں کر سکتی، دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے ان میں فوج کے افسران اور اہلکاروں کا بڑا ہاتھ رہا ہے لیکن ان کے ساتھ عوام بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ جنرل راحیل شریف دو سال کے لئے ملک کی کمان سنبھال لیں اور ملک لوٹنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کریں، اب ان کی بات پر کہا جائےگا کہ وہ مارشل لاکی حمایت کررہے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ملک کی کوئی ایسی جماعت نہیں جس کے سربراہ کا براہ راست تعلق فوج سے نہ رہا ہو۔