ای سی سی کے اجلاس میں آلو کی برآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری

Economic Coordination Committee

Economic Coordination Committee

اسلام آباد (جیوڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آلو کی برآمدپر عائد 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے اور چینی کی برآمد کیلیے 2 روپے فی کلوکے حساب سے ان لینڈ فریٹ اور 8 روپے فی کلو کے حساب سے کیش سبسڈی دینے کی منظوری دے دی ہے۔

وفاق وصوبے چینی پرسبسڈی کی مدمیں ساڑھے 6 ارب روپے ادائیگی کریں گے جبکہ خام چینی کی درآمد پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ کمیٹی نے آن سائٹ پرائیویٹ پاور پروجیکٹس کیلیے وزارت پانی وبجلی کی طرف سے پیش کردہ تبدیل شُدہ پالیسی فریم ورک کی بھی منظوری دے دی تاہم ایف بی آرنے آن سائٹ پرائیویٹ پاور پروجیکٹس کو ڈیوٹی اور ٹیکسوں سے چھوٹ یا رعایت دینے کیلیے کسی بھی قسم کا نیا ایس آر او جاری کرنے سے دوٹوک انکار کر دیااور واضح کیا کہ آن سائٹ پرائیویٹ پاور پروجیکٹس کو ایف بی آرکے موجودہ ایس آر اوز اور شقوں کے تحت ہی فوائد حاصل کرنا ہوں گے۔

ای سی سی کااجلاس بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈارکی زیرصدارت ہوا جس میں بتایا گیا کہ امسال کاشتکاروں نے 10 فیصد زیادہ رقبے پر آلو کاشت کیا ہے جس سے آلوکی ریکارڈ پیداوار ہوگی اور ضرورت سے زائد آلو حاصل ہوگا۔ ای سی سی نے ٹی پی ایس گدو (جینکوٹو) اور میسرزاینگرو کے درمیان ماڑی شیلو سے 60 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے معاہدے کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت اینگرو یہ گیس دسمبر 2015 تک استعمال کرے گا اور اس کیلیے اینگروکی جانب سے جینکوٹو کے لیے گیس بوسٹر کمپریسرز لگائے جائیں گے۔

ای سی سی نے پاکستان انرجی سیکٹر ریفارمزسہ ماہی پروگریس رپورٹ آف ڈیولپمنٹ پالیسی آپریشن کوبھی عوام کے لیے پیش کرنے کی منظوری دی۔ وزارت خزانہ کے اجلاس سے متعلق جاری نظرثانی شدہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں شوگرملوں کو 15 مئی 2015 تک ساڑھے 6 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی، اس سے قبل نومبر 2014 تک 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا کوٹہ مقرر کیا گیا تھا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں ساڑھے 10 لاکھ میٹرک ٹن چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں اور 3 لاکھ 90 ہزار میٹرک ٹن ماہانہ کھپت کے لحاظ سے 15 مارچ 2015ء تک کیلیے کافی ہیں۔ افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک کوبرآمدکی جانے والی چینی کیلیے کم ازکم قیمت 450 ڈالرفی میٹرک ٹن مقررکی گئی۔ دریں اثنا وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا کے علاوہ بینکوں کے منیجرز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔