گوہاٹی (جیوڈیسک) بھارتی ریاست آسام میں علیحدگی پسند بوڈو قبائلیوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے جب کہ 2 ہزار سے زائد افراد علیحدگی پسندوں کے حملوں سے خوفزدہ ہوکر محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق 3 روز قبل علیحدگی پسند قبائلیوں نے ریاست کے 2 اضلاع کوکراجھار اور سونت پور میں حملے کیے تھے۔ جہاں سے اب مزید لاشیں برآمد ہوئیں اور ہلاکتوں کی تعداد72 تک پہنچ گئی ہے جن میں 18 بچے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں کے بعد 2 ہزار سے زائد افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر سکول اورگرجا گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
ریاست کے 4 اضلاع میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے فوج اور سیکیورٹی فورسز نے بوڈو قبائلیوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے جب کہ دیہاتیوں نے حملوں کے خلاف احتجاج کے ساتھ ساتھ بوڈو قبائل کے گھروں پر حملے شروع کردیئے ہیں۔
حکومت نے حالات کو قابو میں کرنے کیلئے سیکیورٹی فورسز کے مزید دستے علاقے میں بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔ دریں اثنا وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ گزشتہ روز متاثرہ علاقے میں پہنچ گئے جہاں انھوں نے علاقے کا دورہ کیا اس موقع پر وزیرداخلہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آسام میں لوگوں پر حملہ دہشت گردی ہے اور اس کیخلاف کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
ان کا کہناتھا کہ جو لوگ بھی اس واقعے میں ملوث ہیں ان کے ساتھ سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔