واقعہ کربلا ایک درسِ وفا

Hazrat Imam Hussain AS

Hazrat Imam Hussain AS

تحریر:انیلہ احمد

نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کا سانحہ اسلامی تاریخ کا المناک واقعہ ہے آپ نے دین کی بقا اور سلامتی کے لئے اہل بیت کی جانوں کا نذرانہ دے کر میدان کربلا میں اپنے ٹھوس بنیادی اقدام سے جو باب رقم کیا اس کی رہتی دنیا تک نظیر نہیں ملے گی. کربلا کے شہیدوں نے انسانیت کی عظمت واہمیت کا جو نمونہ پیش کیا اس کو کوئی بهی زی شعور انسان فراموش نہیں کر سکے گا.حضرت امام حسین علیہ السلام کی یہ قربانی انکے دین اسلام سے بھرپور وفا دار ی اور انکے خلوص کی ایک عظیم علامت ہے

آپ نے زبردست تحمل اور بردباری سے تمام مصائب کو برداشت کرنے ہوئے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے پیاروں کو شہید ہوتے دیکھا. اپنے خون کے قطروں سے حق و باطل میں حد فاصل قائم کر کے یہ بتا دیا کہ اسلامی نظام کا اصل مقصد کیا ہے۔ آپ نے اپنا سر کٹا کر پیارے نانا کے دین کو بچا لیا. اور دین اسلام کا بول بالا کیا. حدیث مبارکہ میں ارشاد ہوا کہ جس نے امام حسن و حسین علیہ السلام سےمحبت کی اس نے مجھ سے محبت کی،جس نے ان سے عداوت کی اس نے مجھ سے عداوت کی.

حضرت امام حسین علیہ السلام کا مقصد شہادت یزید کی بیعت نہ کرنا اور اس کے بنائے اصولوں پر آواز اٹھانا نہ صرف اُمت مسلمہ پر احسان ہے بلکہ رہتی دنیا تک تمام انسانیت پر بهی احسان عظیم ہے. ایک ایسے شخص کا ساتھ نہ دینا جو لالچی.،حاسد. فاسق و فاجر شرابی. زانی. بےادب وبے دین اور خود پسند تھا اوراقتدار کے نشے میں مدہوش وہ یہ بھول چکا تھا کہ زبردستی بیعت لینا نہ صرف دین کے خلاف ہے بلکہ انسانیت کی فلاح و بہبود کو تباہ و برباد کرنے کے مترادف ہے۔

وہ جانتا تھا کہ امام حسین علیہ سلام کا مقام و مرتبہ اور رسول پاک ﷺ سے انکی نسبت کیا ہے۔ اور اسکی اہمیت و عظمت اور اسکے دوررس اثرات و نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔ اس کی بے انتہاء کوششوں کے باوجود حضرت امام حسین علیہ سلام کا ڈتے رہنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اسلانمی اقدار کو کوئی نقصان نہ پہنچے اس کی غلط روش پر جھکنا اور نرم پڑناانہیں کسی بھی قیمت پرگوارہ نہ تھا۔

واقعہء کربلا میں ایک ایک کر کے بھوکے اور پیاسوں کا کٹ کر شہید ہونا انسانیت کے لیئے ایسا درس ہے جس میں یہ پتہ چلتا ہے کہ اس راہ میں خاندان ،رشتے تعلق ، جان ،مال سب کچھ قربان کر دینا بھی دین کی خدمت میں شامل ہے۔ اور حق و باطل کو پہچاننا ہی اس معرکے کی اساس اور مقصد حیات ہے۔ آج اگر ہم اپنے ہی خاندان سے شروعات کر کے بچوں کو یذید اور حسین علیہ سلام کے کرداروں کی پہچان کروائیں تو نسل نو کے گمراہ ہونے کا خوف ہی ختم ہو جائے۔

Hazrat Muhammad PBUH

Hazrat Muhammad PBUH

ہر کوئی حق اور سچ کی بابت اپنا رول ادا کرے ۔ اپنی پسماندہ سوچو ں کو ختم کر کے دین اور سنت رسول ﷺ کی پیروی کرتے ہوئے ہر کام سرانجام دے۔ تو یزیدیت جو ہمارے ملک میں پنجے گاڑے ہماری زندگیوں اور ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے وہ از خود ہی ملیا میٹ ہو جائے گی۔

حضت امام حسین علیہ سلام نے حق پر ثابت قدم رہتے ہوئے جس طرح فسق و فجور کا مقابلہ کیا اور آنے والی نسلوں کے لیئے عزم و ہمت کی بے نظیر مثال قائم کی آپ پر اور آپ کے اہل خانہ پر ہونے والے مصائب اور مظالم پڑھ کر چند آنسو بہا لینے سے اتنی بڑی قربانی کا حق ادا نہ ہو گا بلکہ انکے اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے حق و صداقت کے پرچم کو بلند کرنا ہی ہمارا مقصد اولین ہونا چاہیئے۔

آج عراق ، شام اور فلسطین پر ظلم و زیادتی ہوتے دیکھ کر واقئہ کربلا کی یاد تازہ ہو جاتی ہے ۔یہ کیسا تضاد ہے کہ ایک طرف توہم مُردہ یذید پر لعنت بھیج کررہے ہیں اور دوسری جانب زندہ یذیدوں سے ہاتھ ملا رہے ہیں ۔ ہمیں عقل کے ناخن لینے چاہیئں ۔ اپنے رویئے بدل کر ایک مسلم امت کی حیثیت سے ازخود حق و باطل کی پہچان کرنی چاہیئے۔ کہ یہ ہی وقت کی ضرورت بھی ہے اور پکار بھی۔

Palestine

Palestine

تحریر:انیلہ احمد