پیانگ یانگ (جیوڈیسک) سونی پکچرز کی فلم دی انٹرویو کی ہیکنگ کے معاملے نے امریکی اور شمالی کوریا کے درمیان جاری تنازع نے شدت اختیار کر لی ہے اور شمالی کوریا نے بے جا تنقید اور انٹرنیٹ سروس کی بندش پر امریکی صدر کو بندر سے تشبیہ دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا نے سونی پکچرز کی مزاحیہ فلم دی انٹرویو کی ہیکنگ کے معاملے کو جواز بنا کر ہمارے بہت سے میڈیا چینلز کی انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے۔ شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمیشن نے دی انٹرویو کو غیر قانونی اور حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔
بارک اوباما ہمیشہ الفاظ کا غلط چناؤ کرتے ہیں اور جنگل میں رہنے والے بندر کی مانند حرکتیں کرتے ہیں۔ سونی پکچرز کی جانب سے بنائی گئی فلم امریکا کی جابرانہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سونی پکچرز کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کم جان ان پر بننے والی مزاحیہ فلم دی انٹرویو کو ہیک کر لیا گیا تھا جس کا الزام امریکا نے شمالی کوریا پر لگایا تھا جب کہ شمالی کوریا نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔