وزیرآباد کی خبریں 29/12/2014

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ایل پی جی گیس کی قیمتیں روز بروز بڑھنے لگی، 220 سے 240 روپے فی کلو فروخت ہونے لگی،شہریوں کا حکومت سے ایل پی جی قیمتوں کو کنٹرول ریٹ میں فروخت کرنے کا مطالبہ۔ چند ماہ میں پٹرول کی قیمت کم ہو کر85روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایل پی جی گیس کی قیمتیں بغیر کسی وجہ کے بڑھنے لگی ہے چند روز قبل تک 150روپے فی کلو فروخت ہونے والی گیس 240 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ایل پی جی قیمتوں کو کنٹرول کرے تاکہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) حالات کے ستائے شہریوں کا پولیس نے مزید گھیرا تنگ کرلیا۔ مختلف چوکوں،چوراہوں میں کھڑے پولیس اہلکار سیکیورٹی کی صورتحال پر نظر رکھنے کی بجائے موٹر سائیکل سواروں کی تاک میں رہتے ہیں ۔ ون ویلنگ، فائرنگ ٹیکنالوجی کے ذریعہ ٹریفک میں دشواری اور شہریوں کیلئے پریشانی کا باعث بننے والے منچلوں کیخلاف کسی بھی کاروائی کی بجائے قانون پسند شہریوں کو روک لیا جاتا ہے اور مختلف اعتراضات کے ذریعے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے جبکہ موٹر سائیکلین تھانہ لیجانے سے بھی گریز نہیں کیا جاتااس صورتحال سے شہری سخت پریشان اور حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شریف شہریوں کیساتھ اہلکاروں کو نرمی سے پیش آنے کی ہدایات کی جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) شادی ہال مالکان مضر صحت اور باسی کھانوں سے کام چلانے لگے۔ عاقبت نااندیش صحافیوں اور ان کے مہمانوں کیلئے کھانوں کے انتظام کے علاوہ لوگوں کی شادیوں سے بچا ہوا کھانا گھر بھی بھجوایا جاتا ہے جبکہ بعض افسران بھی شادی ہال مالکان کے اس پیکج سے استفادہ حاصل کرکے حالات سے چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ شہر میں قائم متعدد میرج ہال مالکان چکن پیکج میںفی کس کے حساب سے 5سے6سو روپے وصول کرکے بھی معیاری کھانا شہریوں کو فراہم نہیں کرتے ایک پروگرام سے بچا ہوا کھانا دوسرے روز کے شادی پروگراموں میں فراہم کردیا جاتا ہے جبکہ شادی ہالوں میں آئے مہمانوں کو بروقت سروس فراہم نہ کرکے بھی کھانا بچا لیا جاتا ہے ان شادی ہالز میں حکومتی اوقات کار کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا۔شہر وزیرآباد میں قریبی ضلع گجرات کی نسبت دگنے ریٹ وصول کئے جاتے ہیں۔ دگنے ریٹوں کی وصولی کے باوجود غیر معیاری سروس اور کھانوں سے مہمانوں کی تواضع کی جاتی ہے۔شادی ہالوں سے کھانے کھا کر اکثر افراد کی طبیعت خراب ہوجاتی ہے چند عاقبت نااندیش اخبا ر نویسوں کو ان میرج ہالوں سے باقاعدہ کھانا بھجوایا جاتا ہے اور ان کے مہمانوں اور افسران کو بھی ڈیل کیا جاتا ہے۔عوامی، سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔