واشنگٹن (جیوڈیسک) افغان انٹیلی جنس ادارے کے نائب سربراہ رحمت اﷲ نبیل نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان رہنما ملا عمر زندہ ہے اور وہ پاکستان میں روپوش ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغان خفیہ ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ ملا عمر کے زندہ ہونے یا نہ ہونے پر مختلف شکوک و شبہات پائے جارہے تھے تاہم اب ہمیں پورا یقین ہے کہ وہ زندہ ہے اور کراچی میں روپوش ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملا عمر ہمیشہ آپریشنل کمانڈر سے زیادہ روحانی اور نظریاتی لیڈر کے طور پر خدمات سرانجام دیتا رہا ہے۔ ان دنوں ملا اختر محمد منصور نامی ایک شخص طالبان کیلئے نمبر دو ملا کا کردار ادا کررہا ہے اور وہ ملا عمر کا بھی طالبان سے رابطے کا اہم ذریعہ ہے۔
پاکستان کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ بعض مغربی حکام کی معاونت سے کچھ تبدیلیاں لارہی ہے۔ جس کے بارے میں عام تاثر یہ پایا جارہا ہے کہ یہ شدت پسندوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ہے تاہم کچھ لوگ اسے پاکستان کی ان طویل المدتی کوششوں کا حصہ قرار دے رہے ہیں جو وہ ملا عمر کی اپنے ملک میں موجودگی ثابت ہونے کے نتیجے میں شرمندگی سے بچنے کیلئے کر رہا ہے۔