کراچی (جیوڈیسک) ورلڈ کپ میں شرکت کیلیے شعیب ملک کی امیدیں برقرار ہیں، سابق کپتان نے کہا ہے کہ بطور آل رائونڈ ٹیم کی کامیابی میں کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔
شعیب ملک نے کہا کہ کرکٹرز کومعلوم ہونا چاہیے کہ کسی بھی ایونٹ میں اسے کتنے مواقع میسر آئیں گے اور اس سے کیا توقعات ہیں، پینٹنگولر کپ سے قبل چیف سلیکٹر معین خان نے مجھ سے بگ بیش میں شرکت کے حوالے سے پوچھا، میں نے انھیں بتایا کہ 2 ڈومیسٹک میچزکھیلوں گا، بعدازاں آسٹریلیا جانا ہے، شعیب ملک نے کہا کہ پاکستان کیلیے کھیلنا میری اولین ترجیح ہے۔
میں ماضی کی تلخیاں بھلا کر مفاہمت کے راستے پر چلنا چاہتا ہوں،ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ پاکستان کو ورلڈکپ میں بہتر کارکردگی کے لیے تمام شعبوں میں پرفارم کرنا ہوگا، بیٹنگ اور بولنگ پر خصوصی توجہ دینا چاہیے۔
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ٹیم کو پرفارمنس میں تسلسل لانے کی ضرورت ہے، اس وقت کمبی نیشن کی کمی ہے، صلاحیت کو جانچنے کیلئے 2میچز نہیں بلکہ ایک سیریز توملنی چاہیے، میں موجودہ ٹیم اور پاکستان کرکٹ بورڈ میں موجود بڑوں کو معاف کرچکا ہوں اور اگر مجھ سے بھی کوئی غلطی ہوئی تومعافی مانگ لیتا ہوں۔
شعیب نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل نہیں اس لیے مجھے کوئی شوکاز نوٹس نہیں مل سکتا، مجھے قومی ٹیم کی قیادت مل جائے تو کئی کھلاڑی فراہم کر سکتا ہوں، البتہ اگر اسکواڈ میں جگہ نہ مل سکی تو میرے پاس غیر ملکی معاہدے موجود ہیں۔