اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی کیخلاف دہشتگردی کیلیے استعمال نہیں ہونے دے گا، بھارت ذکی الرحمان لکھوی کیس پر غیر ضروری واویلا کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان اور بھارت میں قیدیوں اور ایٹمی تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ بھی کیا جا چکا ہے، بھارتی فہرست کے مطابق 253 پاکستانی شہری اور 132 ماہی گیر قید ہیں جبکہ پاکستانی ریکارڈ کے مطابق ہمارے 360 شہری اور 150 ماہی گیر بھارت میں قید ہیں، ذکی الرحمان لکھوی کیس خالصتاٍ عدالتی کارروائی ہے۔
بھارت نے خواہ مخواہ اس حوالے سے سنسنی پیدا کی، سمجھوتہ ایکسپریس دہشتگردی حملے کی ابھی تک تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں، بھارتی سیاسی اور فوجی حکام اس حملے میں ملوث ہیں، بھارت اس کیس کے حوالے سے کوئی دستاویز فراہم نہیں کر رہا۔
پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کا خواہاں ہے، بھارت نے مذاکرات کا عمل روکا وہی بحال کرے۔ تسنیم اسلم نے بتایا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات رواں ماہ اسلام آباد میں ہونگے، مذاکرات کیلئے حتمی تاریخ کا تعین کیا جا رہا ہے۔
جان کیری پاک امریکہ اسٹریٹجک مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت کرینگے، انھوں نے کہا کہ سال 2014 میں یورپی یونین، ایران ، امریکہ، روس، چین اور اسلامی دنیا سے تعلقات مضبوط ہوئے، پرامن و مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کوششیں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہیں، اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، افغانستان سے کہیں گے کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، آپریشن کی تکمیل پر دیگر ممالک سے تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہونگے، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے انتہائی پرعزم ہے۔