لوآ گئے لوآ گئے سرکا ر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آگئے

Muhammad Pbuh

Muhammad Pbuh

لو آ گئے لو آ گئے سر کار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
بگڑی بنانے سید ِابرار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
آنکھیں تھیں بند اور مقدر چمک اٹھا
آنکھوں میں دو جہان کے سردار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
دیکھا جسے تو ہو گیا اللہ کا یقیں
قدرت کا لے کے آپ وہ شاہکار آ گئے
دائی حلیمہ تو نے پایا ہے وہ مقام
جھولے میں تیرے نبیوں کے سردار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
جس نے کیا ہے آن میں ظلمت گری کو دور
سرکار ﷺ کے کرم سے وہ انوار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
مکے کے ریگزارو پہ بھی چھا گئی بہار
دامن میں لے کے اپنے وہ گلزار آ گئے
دیکھا رسولِ پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کفار کہہ اٹھے
صادق امین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صاحبِ کردار ﷺ آ گئے
کونین کی فضاوں میں اِک نور چھا گیا
دنیا میں غم کے ماروں کے غمخوار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
میری نگاہِ شوق بھی سجدے میں گر گئی
جب سامنے وہ گنبد و مینار آگئے
میں نے کیا جو ورد درود و سلام کا
جلوہ دکھانے احمدِ مختار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ گئے
اعظم نے جب حضور کو دیکھا بروز ِ حشر
اِس کے لبوں پہ نعت کے اشعار آ گئے

کلام: محمداعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com: