سلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی میں اضافہ عارضی ہے، قیمتیں بڑھنے کی صورت میںاضافہ واپس لے لیا جائے گا۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے لئے حکومت نے محصولات کی وصولی کا ایک مشکل ہدف مقرر کیا ہے۔ آپریشن والے علاقوں میں تعمیرنو اور بحالی کے لئے 100 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آپریشن ضرب عضب پر اب تک 30 ارب روپے اضافی خرچ ہوچکے ہیں، جن میں سے 15ارب روپے پاک فوج کے آپریشن جبکہ 15 ارب روپے آئی ڈی پیز پر خرچ ہوئے ہیں۔ ہمیں آئی ڈی پیزکی واپسی اور آپریشن زدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لئےایک ارب ڈالردرکار ہیں۔
اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سےعوام کو 4 سو ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے۔ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ کمی کی ہے اوراس وقت ملک میں مہنگائی کی شرح 11 سال میں کم ترین سطح پر ہے۔ پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کے باعث جہاں عوام کو ریلیف ملا ہے وہیں اس کی وجہ سے ملک کے جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی ہوئی ہے لیکن حکومت کو قرضوں پر سود اور قسطیں بھی دینی ہوتی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ محصولات میں کمی بھی ہورہی ہے جسے بڑھانے کے لئے قانون کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ٹیکس عائد کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
اگر حکومت جی ایس ٹی کا نفاذ نہیں کرے گی تو ترقیاتی اخراجات کم کرنا پڑیں گے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آئندہ چند ماہ میں پھر سے بڑھ سکتی ہیں اس صورت میں حکومت سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرکے جی ایس ٹی میں کیا گیا حالیہ اضافہ واپس لے لے گی۔