بینجول (جیوڈیسک) گیمبیا حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش میں فوجیوں سمیت درجنوں افراد گرفتار جب کہ ان کے قبضے سے بڑے پیمانے پر اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔
انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو گیمبیا کے دارالحکومت بینجول کے قریب سے 4 گھروں سے گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے بڑے پیمانے پر جدید اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔صدارتی محل پر حملے کے وقت صدر یحیٰ جامع دبئی میں تھے۔
گیمبیا کے صدر یحیٰ جامع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ان کی حکومت کو گرانے کے لئے نہیں تھا بلکہ امریکا، جرمنی اور برطانیہ میں موجود کچھ دہشت گردوں نے صدارتی محل پر حملے کی کوشش کی لیکن میں ان کا نام نہیں لوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز مکمل طور ان کے ساتھ ہیں سابق کمانڈر سمیت کچھ فوجیوں نے صدارتی محل پر حملے کا منصوبہ بنایا۔ کوئی بھی طاقت اس جگہ پر قبضہ نہیں کر سکتی اور نہ ہی کوئی اس ملک کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔ جس کسی نے بھی حملے کا منصوبہ بنایا وہ تیار ہو جائے کیونکہ ان کے مرنے کا وقت قریب آ گیا ہے۔ دوسی جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گیمبیا کی حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گیمبیا کے ریٹائرڈ فوجیوں سمیت درجنوں مسلح افراد نے 3 روز قبل صدارتی محل پر حملہ کیا گیا تاہم صدر یحیٰ جامع کی حامی افواج نے حملہ ناکام بنایا۔ یحیٰ جامع نے 1994 میں گیمبیا کے بانی رہنما سر دادا جوارا کی حکومت کا تختہ الٹ کر خود حکمران بن گئے تھے۔