اسلام آباد (جیوڈیسک) ایک غیرسرکاری ادارے نے دس وزارتوں کے سروے میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو کارکردگی کے اعتبار سے پہلا نمبر دیا ہے۔ اس وزارت کے ایسے کون سے اقدامات تھے جن کے باعث اس کی کارکردگی کو بہترین قرار دیا گیا؟؟ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مارکیٹ اکانومی نامی تھنک ٹینک نے دس وزارتوں کے سروے میں وفاقی وزیر انوشہ رحمان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو دس میں سے چھ نمبر دے کر کارکردگی کے اعتبار سے بہترین قراردیا ہے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ٹیلی کمیونی کیشن کےذرائع کو مؤثر اور متحرک بنانے کے لیے تھری اورفورجی لائسنز کوایک اعشاریہ ایک آٹھ ارب ڈالرمیں نیلام کیا، اس سےنہ صرف معیشت کی بحالی میں مدد ملی بلکہ عوام کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بہتر سہولتوں بھی میسر آئیں۔ ملک میں تین موبائل کمپنیاں ٹیلی نار، یوفون اور موبی لنک صارفین کو تھری جی سروسز کی فراہم کررہی ہیں جبکہ زونگ کمپنی تھری اور فور جی دونوں سروسز فراہم کررہی ہے، حال ہی میں وارد نے بھی ایل ٹی ای ہائی اسپیڈ سروس متعارف کرائی ہے۔
تھری اور فور جی سروسز کی کامیابی انوشہ رحمان کی وزارت کو کارکردگی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر لائی، اسی وجہ سے ٹیلی کام صنعت کی آمدن چار ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔وزارت کے ان اقداما ت کے باعث ملک میں اسمارٹ فون انڈسٹری میں واضح تیزی دیکھنے میں آئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات کے باعث ہائیر براڈ بینڈکااستعمال بڑھا ہے، اس سے سافٹ وئیر ، میڈیا انڈسٹری اورای کامرس کے شعبوں پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے۔