اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف مصروف ترین تجارتی مراکز اور ان سے ملحقہ سڑکوں پر تجاوزات کی بھرمار، پارکنگ سکیورٹی رسک بن کر رہ گئیں جس کے باعث شہریوں میں شدید خوف وہراس پایا جارہا ہے جبکہ تجارتی مراکز اور ان سے ملحقہ سڑکوں پر پارک کی جانے والی گاڑیوں سمیت تجاوزات کنندگان کی چیکنگ تک نہیں کی جارہی اور سی ڈی اے کے عملہ انسداد تجاوزات نے مبینہ طور پر تجاوزات مافیا سے مک مکا کرنے کے بعد انھیں کھلی چھٹی دے رکھی ہے جس کے باعث جہاں روزبروز تجاوزات کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے
وہاں پیدل چلنا تک دشوار ہوچکا ہے تاجروں اور دکانداروں نے بھی اپنی دکانوں کے سامنے کا حصہ سٹال ہولڈرز، خوانچہ فروشوں اور ریڑھی ہاکرز کو ماہانہ سمیت یومیہ کرایہ پردے رکھا ہے جس کے بعد ان کا تحفظ بھی کیا جاتا ہے دفاتر سے چھٹی کے بعد گرین بیلٹس پر بھی اشیاء خورونوش سمیت سیکنڈہینڈ اور لنڈے کی اشیاء کے سٹالز سجادئیے جاتے ہیں مگر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی
اسلام آباد کے مصروف ترین تجارتی مراکز آبپارہ مارکیٹ، ستارہ مارکیٹ، میلوڈی، فوڈ سٹریٹ، بلیو ایریا ، سپر مارکیٹ، جناح سپر، پشاور موڑ، کراچی کمپنی، جی نائن مرکز، جی ٹین مرکز، ایف ٹین مرکز،جی الیون، آئی ایٹ، آئی ٹین مرکز سمیت دیگر تجارتی مراکز اور ان سے ملحقہ سڑکوں پر مافیا نے دیدہ دلیری سے قبضہ جما رکھا ہے اور رہی سہی کسر غیرقانونی پارکنگ نے نکال کر رکھ دی ہے تجارتی مراکز سے ملحقہ سڑکیں پارکنگ کے باعث عملی طور پر پارکنگ ایریا میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ دوسری جانب مختلف رہائشی سیکٹرز میں گاڑیوں کی ورکشاپیں شہریوں کیلئے باعث اذیت بن چکی ہیں۔