سبی (محمد طاہر عباس) جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوند زادہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں عام شہری تمام سہولیات اور سکون سے محروم ہے، معاشرتی بیماریوں کے خاتمہ کے لیے اسلامی نظام کا نفاذ ہی شفاء ہے، بلوچستان کے عوام کے پائوں تلے سونے کے ذخائر موجود ہیں لیکن عوام پسماندگی و تنزلی کا شکار ہیں، دہشت گردی، قتل و غارت گری، بدامنی، مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا جینا محال کردیا ہے،فرسودہ نظام سے عوام کو چھٹکارہ دلانے کے لیے یکم فروری کوامیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں سبی میں گرینڈ جرگہ کا انعقاد کیا جائیگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورے کے دوران جماعت اسلامی سبی کے سابق امیر میر مظفرنذرابڑو کی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری بشیر احمد ماندائی،سیکرٹری اطلاعات عبدالولی شاکر،زاہد اختر بلوچ،مولانا گل محمد بلوچ اور الخدمت فائونڈیشن کے صوبائی سینئر نائب صدر میر مظفرنذر ابڑو موجود تھے،اس موقع پر صوبائی امیرجماعت اسلامی عبدالمتین اخوندزادہ نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق کی ہدایت پرسبی میں 30جنوری سے یکم فروری تک تین روزہ اجتماع عام جرگہ ہال آڈیٹوریم میں منعقد کیا جائے گا جس میں30اور31جنوری تک اجتماع ہوگا جبکہ یکم فروری کے روزجماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق کی سربراہی میں گرینڈ قبائلی جرگہ منعقد ہوگا جس میں صوبے کے قبائلی عمائدین ،علماء کرام،سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت تمام مکتبہ فکر کے لوگ شرکت کریں گے،انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری بدامنی،دہشت گردی،بے روزگاری کے خلاف جماعت اسلامی نے عوامی ایجنڈا پیش کردیا ہے اور اس ایجنڈئے کے تحت سال 2015کو امن کے سال سے تشبہیہ دئے کر ملک میں امن و سلامتی کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے لیے جدوجہد کو تیز کیا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ جب تک جمہوری عمل میں عام شہری کو شامل نہیں کیا جائے گا تب تک تبدیلی ممکن نہیں ہو گی،اور ہماری کوشش ہے کہ سیاست میں عام لوگوں کو آگے لاکر عوام کے مسائل کو حقیقی معنوں میں حل کیا جائے جائے۔
بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سبی میں ہونے والا گرینڈ جرگہ صوبے کی سیاست میں سنگ میل ثابت ہوگا اور امن و خوشحالی کا پیغام امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میںصوبے کے کونے کونے تک پہنچایا جائے گا،صوبے میں غربت،جہالت ،بدامنی ،بے روزگاری نے عوام کا جینا محال کردیا ہے،اور پہاڑوں پر زندگی گزارنے کی بجائے عوام کو خوشحالی و ترقی کی جانب گامزن کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ آج بدقسمتی کے ساتھ ہمارا معاشرہ خون آلود ہوچکا ہے اور معاشرئے کو دہشت گردی جیسی بیماری سے نجات کے لیے اسلامی و شرعی نظام کا نفاذ ہی شفاء کاملہ ثابت ہو گا۔