اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں عام شہریوں کے خلاف استعمال نہیں ہوں گی، دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے والے مدارس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی جماعت میں عسکری ونگ نہیں ہے، فوجی عدالتیں انصاف کی فراہمی کا فورم نہیں ، عدالتی نظام انصاف فراہم کرتا رہے گا، ضروری نہیں کہ جو فوجی عدالت میں گیا اسے سزا بھی ہوگی،یہ کوئی کینگرو کورٹس نہیں ہیں۔ فوجی عدالتیں صرف دہشت گردوں کے مقدمات سنیں گی عام شہریوں کے نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عمل درآمد جاری ہے
شہری اذان اور خطبہ کے سوا لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال، نفرت انگیز مواد اور مشکوک افراد کے بارے میں 1717 پر اطلاع دیں، فوری کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جومدارس دہشت گردوں کی پناہ گاہ ہیں یاان کی معاونت کرتے ہیں، ان کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔ ان مدارس کے خلاف کارروائی کی جائے گی جن کے خلاف ثبوت ہیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ گلیوں تک پہنچ چکی ہے، شہری اپنا کردار ادا کریں، لوگ چندہ دینے سے پہلے اطمینان کریں کہ پیسا پُرامن مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا، 60 سے زائد کالعدم تنظیمیں نام بدل کرکام کر رہی ہیں، انہیں ملنے والی امداد کی کھوج لگالیں گے اور چندہ یا کھالیں بھی اکٹھی نہیں کرنے دیں۔ 4 برادر اسلامی ممالک کی طرف سے فنڈ آتے ہے، ہم نےان ممالک سےگزارش کی ہے کہ فنڈطریقہ کار کے تحت بھیجیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کے اردگرد 2 لاکھ افغان مہاجرین ہیں،سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جس کے دوران کئی انکشافات بھی ہوئے ہیں ۔مشکوک قسم کے لوگوں کا تعلق صرف عسکریت پسندوں سے ہی نہیں ، غیر ملکی ایجنسیز سے بھی تھا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ دیگر صوبوں میں بھی افغان مہاجرین کے حوالے سے سرچ آپریشن شروع کیے جائیں، افغان مہاجرین کے لبادے میں دہشت گردوں کوچھپنے نہیں دیں گے۔ افغان مہاجرین پورے ملک میں پھیل گئے ہیں، تمام صوبےافغان مہاجرین کی رجسٹریشن کریں، پہلے مرحلے میں افغان مہاجرین کوکیمپوں میں بھیجا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک افغان انٹیلی جنس شیئرنگ کے نتیجے میں سانحہ پشاور میں ملوث کئی ملزم گرفتار ہوئے ہیں، وفاق اور صوبوں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ میں بھی بہتری آئی ہے جس کے نتیجے میں 3 ماہ میں 300 سے زائد آپریشن ہوئے، 100 دہشت گرد مارے گئے، 250 گرفتار ہوئے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر دہشت گردوں کی آوازختم کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں، میڈیا بھی دہشت گردوں کی آواز دبائے۔