لیہ + کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) محسنِ انسانیت، وجہ تخلیقِ کائنات، نبی آخر الزماں محمد کا یومِ ولادت شایان شان طریقہ سے منانے کیلئے عاشقان رسول نے الصلوة والسلام، کلمہ اور درود کی محفلیں سجا دیں۔ قریہ قریہ لاکھوں عاشقانِ رسول کلمہ ، درود اور الصلوة والسلام اور یا رسول اللہ کے نعرے بلند کرتے ہوئے سرور کائنات ، فخرِ موجودات محمد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ روح پرور اجتماعات ملک بھر کی طرح ضلع لیہ کے شہروں ، لیہ کروڑ ، فتح پور ، چوک اعظم ، کوٹ سلطان ، جمن شاہ ، چوبارہ میں بھی عید میلاد النبی کی با برکت محفلیں سج گئیں۔ عاشقان رسول نے جشن عید میلاد النبی کے موقع پر گلی گلی کوچہ کوچہ استقبالی جھنڈوں ، بینروں اور برقی قمقموں سے سجا یاگیا۔ سرکاری ، نیم سرکاری ، کاروباری امارات ، دفاتر پر چراغاں ۔ ضلع بھر میں 30 سے زائد چھوٹے بڑے جلوسوں میں سب سے بڑے جلوس لیہ اور کروڑ لعل عیسن سے برآمد ہوئے جن میں ہزاروں عاشقان رسول شرکت کی۔ ضلع بھر کی مساجد ، مدارس اور نجی جگہوں پر حضور نبی کریم کی ولادت با سعادت کے سلسلہ میں خطابات ، نعت خوانی ، قرأت اور درود سلام کی با برکت محافل منعقد ہوئیں۔ لیہ میں بڑا جلوس میلاد گرائونڈ سے برآمد ہو ا جو کہ چوبارہ روڈ ، شاہ مرجانا ، نقشبندی سٹاپ ، ناز سینما ، اسلم موڑ ، تھانہ سٹی لیہ ، جوگی موڑ ،پرانا کچہری روڈ اور صدر بازار سے ہوتا ہوا غوثیہ منزل پر اختتام پذیر ہوا ۔ راستہ میں جگہ جگہ دودھ ، حلوا اور چاول کی تقسیم ۔ جلوس کی قیادت ایم این اے سید ثقلین بخاری ، ایم پی اے چوہدری اشفاق ، ڈی سی او لیہ رانا گلزار احمد ، ڈی پی او لیہ غازی صلاح الدین ، مفتی احمد رضا اعظمی، صدر انجمن تاجران واحد بخش باروی اور شیخ اشرف چشتی نے کی۔ اسی طرح دعوت اسلامی کے زیر احتمام ایک بڑا جلوس بھی نکالا گیا۔ اس طرح کروڑ لعل عیسن میں بھی مرکزی جلوس دربار حضرت لعل عیسن سے برآمد ہو ا۔ جلوس ٹی ایم اے چوک ، مین بازار ، جنوبی بازار ، کلمہ چوک ، میلاد چوک ، صدیق اکبر چوک ، عمر فاروق چوک ، عثمان غنی چوک اور علی المرتضی چوک سے ہوتا ہوا جامعہ سعیدیہ رضویہ میں اختتام پذیر ہو ا۔ جلوس کی قیادت معروف عالم دین قاری محمد اشفاق سعیدی گولڑوی ، ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن ، چوہدری اطہر مقبول ، طارق پہاڑ ، اے سی تنویر یزدان ، ٹی ایم او ملک محمد آصف بھڈوال، قاری عظمت اللہ باروی ، قاری محمد رمضان باروی و دیگر نے کی۔ اسی طرح چوک اعظم ، فتح پور ، کوٹ سلطان ، جمن شاہ چوبارہ سمیت گردونواح میں روح پرور اجتماعات منعقد کیئے گئے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیہ + کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) اسلام کے ہر شعبہ میں جدت پسندی اور میلاد کے معاملہ میں قدامت پسندی ۔جس کے صدقے ہر چیز ملی وہ قبول اور جن کی نسبت سے ملی وہ قبول نہیں۔دنیا کی تمام عزتیں اور بلندیاں حضور کے صدقے سے ہیں۔ جس کے حضور ہو گئے اس کا زمانہ ہو گیا۔ لیکن افسوس کہ حسد اور تعصب رکھنے والے سب کچھ جاننے کے باوجود بھی نہیں مانتے۔ موجودہ حکومت کی جانب سے مزارات ، مساجد ، سکولوں پر حملے کرنے اور بے گناہ مسلمانوں کو شہید کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف کریک ڈائون احسن اقدام ہے۔ جس پر ہم حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کو سلام پیش کرتے ہیں اور اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین علامہ ابن علامہ قاری محمد اشفاق سعیدی گولڑوی نے میلاد النبی کے مرکزی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب اسلام کی ترقی عروج پر ہے تو جن کے صدقے سے اسلام ملا ان کا میلاد بلند کیوں نہ کیا جائے۔ نماز میں اٹھنا بیٹھنا ، روزہ میں بھوکا پیاسا رہنا یہ سب حضرت عشق کا اعجاز ہے۔ میلاد منانا نبیوں اور صحابہ کی سنت ہے۔ اور رحمان کا طریقہ ہے۔ جو آج کے دن خوشی نہ کرے وہ بڑا بد بخت شیطان ہے۔ دور جہالت میں بیٹیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا۔ لیکن حضور جس دن دنیا میں تشریف لائے تو اس دن تمام مائوں کے ہاں بیٹے پیدا ہوئے۔ ذکر میلاد منانا درود پڑھنا ، خیرات عقل سلیم جبکہ نعرے لگانا جذبات کا اظہار کرنا جنون عشق ہے۔ جلوس کی قیادت ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن ، جماعت اہل سنت کے ڈویژنل آرگنائزر قاری اشفاق ، عوام دوست گروپ کے سربراہ چوہدری اطہر مقبول ، سابق ایم پی اے ملک عبدالشکور ، اے سی کروڑ تنویر یزدان ، ٹی ایم او کروڑ ملک آصف بھڈوال ، مخدوم قمرالزمان قریشی ، حاجی بائو محمد رفیق ، مرکزی انجمن تاجران پنجاب کی سینٹرل کمیٹی کے رکن طارق پہاڑ ، ذوالفقار علی خان ایڈووکیٹ ، صاحبزادہ محبوب الحسن ، قاری عظمت اللہ باروی ، قاری محمد رمضان باروی و دیگر قیادتو دیگر نے کی۔ جلوس 10 بجے دربار حضرت لعل عیسن پر مختصر تقریب اور چادر پوشانی کے بعد شروع ہوا جس میں ہزاروں عاشقان رسول نے شرکے کی۔ جلوس ٹی ایم اے چوک ، مین بازار ، صدر بازار ، میلاد چوک ، چنڈی موڑ ، بسراء چوک اور تکبیر چوک سے ہوتا ہوا جامعہ سعیدیہ رضویہ میں اختتام پذیر ہوا۔ قاری محمد اشفاق سعیدی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب کے ذکر کو بلند کیا۔ توپھر آپ کے ذکر کو کون کم کر سکتا ہے۔ ہر سال کی طرح آج کا جلوس زیادہ عروج پر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ذکرِ رسول بلند کرنے کا حکم دیا اور ذکرِ میلاد بھی بلند کیا۔ قاری عظمت اللہ باروی نے کہا کہ آپ کی ولادت با سعادت سے ظلمت کے اندھیرے چھٹ گئے۔ جب سرکار مقام شفاعت پر جلوہ گر ہونگے تو آب کوثر پاس ہو گا۔ اور جاں بہ لب ہونگے تو جام کوثر آپ سے ہی ملے گا۔ یہ ملک اسلام کے نام پر وجود میں آیا ۔قرآن میں درج ہے کہ آپ کا ذکر ہر روز بلند ہوتا رہے گا۔ جن کی سوچ اس کے برعکس ہے تو یہ ان کی جہالت اور خام خیالی ہے۔ اسلام کے ہر شعبہ میں جدت پسندی اور میلاد کے معاملہ میں قدامت پسندی ۔جس کے صدقے ہر چیز ملی وہ قبول اور جن کی نسبت سے ملی وہ قبول نہیں۔ ہم نبی آخرالزمان کے پیروکار ہیں۔ پھر آپ کی تعلیمات پر عمل کیوں نہیں کرتے۔ اگر تم آپ کے صدقے میں ملنے والی چیزیں قبول کرتے ہو تو پھر تمہیں میلاد کی محافل بھی قبول کرنا ہونگی۔ حضرت عبداللہ ، حضرت عبدالمطلب ، بی بی آمنہ اور بی بی حلیمہ کو مقام ملا تو صرف حضور کے صدقے سے ہے۔ محبت الفت جذبۂ باطنی سے بازاروں کو سجانا خوشی کا اظہار ہے۔ جلوس کے اختتام پر عید گاہ سعیدیہ میں عظیم الشان جلسہ ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جلسہ سے قاری محمد اشفاق سعیدی ، غلام اکبر آزاد نے خطاب جبکہ قیصر نقشبندی اور شیخ صفدر کوکب نے ہدیۂ نعت پیش کیا۔