زندگی ائے زندگی

Life

Life

میں کیا بتائوں آپ کو، میری زندگی تو جہاد ہے
کبھی حسرتوں کی ہے بے کلی، کبھی وحشتوں کا فساد ہے

کبھی تو ملا، کبھی وہ ملا، کبھی کوئی بھی نہ کہیں ملا
بس یو نہی بنتی بگڑ گئی،مجھے ز ند گی سے عناد ہے

کبھی خو شیا ں آ ئیں قطار میں، کبھی دکھ ملے انبار میں
کو ئی ایک پل بھی نہ ٹھیر سکا، بس یاد ہی اک یاد ہے

کبھی چا ہتیں،کبھی ر نجشیں،کبھی تہمتیں،کبھی ہے فخر
مجھے بھیجا کیوں اس د نیا میں،میری رب سے یہی فر یاد ہے

تصو یر یں ہیں کچھ بگڑی ہو ئی،یا دیں ہیں کئچھ بکھر ی ہو ئی
جن کی و جہ سے دو ستو، دل کا نگر آ با د ہے

. . مسز جمشید خاکوانی