بنگلہ دیش: خالدہ ضیا نظر بند، ہنگامے، جھڑپیں، بی این پی کے 4 کارکن ہلاک، 500 گرفتار

Khaleda Zia

Khaleda Zia

ڈھاکہ (جیوڈیسک) بنگلہ دیش میں اس وقت ہنگامے پھوٹ پڑے جب اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء نے متنازعہ الیکشن کاایک سال مکمل ہونے پر ملک گیر مظاہروں کی کال دی۔ پولیس کی فائرنگ اور جھڑپوں میں بی این پی کے 4 کارکن مارے گئے، 2 اہم رہنماؤں سمیت 500 کارکنوں کو پکڑ لیا گیا۔

حسینہ واجد حکومت نے مظاہروں کی کال دینے پر خالدہ ضیاء کو نظر بند کر دیا۔ اپوزیشن جماعت کے کارکنوں نے خالدہ ضیاء کو چھڑانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین پر مرچوں کا سپرے کیا۔ خالدہ ضیاء کے دفتر کے سامنے ریت اور اینٹوں کے ٹرک کھڑے کر دئیے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے حزبِ اختلاف کی رہنما خالدہ ضیا کو ان کی پارٹی کے دفاترسے نکلنے سے روک دیا ہے اور دارالحکومت میں تمام احتجاجی مظاہروں پر پابندی لگا دی ہے۔

پولیس فائرنگ راجشاہی میں ایک، عوامی لیگ کے کارکنوں سے جھڑپوں میں 3 کارکن مارے گئے۔ وکلا نے سیاہ پرچم لہرائے۔ خالدہ ضیا اور وزیر اعظم شیخ حسینہ دیرینہ سیاسی حریف ہیں اور دونوں کی جماعتوں نے پیر کے روز حریف مظاہرے کرنے کا اعلان کیا تھا۔خیال رہے کہ خالدہ ضیا کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے گذشتہ اتخابات میں یہ کہ کر حصہ نہیں لیا تھا کہ ان میں دھاندلی ہوگی۔ گذشتہ روز ان انتخابات کی پہلی سالگرہ تھی۔خالدہ ضیا نے ایک بڑے حکومت مخالف مظاہرے کی قیادت کرنے تھی لیکن ان کو اپنے آفس سے نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اس کے باوجود دوسرے روز بھی کارکن سڑکوں پر آ گئے۔ دفتر کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے خالدہ ضیاء نے کہا میں اکیلی نہیں پورا ملک محصور ہے۔ ہم کسی قسم کے ملک میں رہ رہے ہیں۔ یہ حکومت غیرقانونی ہے کیونکہ یہ لوگوں کے ووٹوں سے نہیں آئی۔

عوام مظاہروں میں شرکت کریں، مظاہرے جاری رہیں گے۔ اخبار ’’دا ڈیلی سٹار‘‘ کی خبر کے مطابق پولیس نے دارالحکومت ڈھاکہ کے جنڈاریا علاقے کے ایک گھر سے 20 پٹرول بم بھی برآمد کئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں پیر کو ملک کے شمالی شہر ناتورے میں ہوئی ہیں اور یہ گذشتہ سال ہونے والے متنازع انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر ہوئی ہیں۔ دو موٹرسائیکل سواروں نے حکومت مخالف مظاہروں پر اندھادھند گولیاں برسائیں جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ مہلوکین حزب اختلاف کی طلبہ جماعت سے تعلق رکھتے تھے۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے ایک بیان میں کہا سابق وزیراعظم ملک میں انارکی پھیلانا چاہتی ہیں۔ یاد رہے بی این پی سمیت 20 پارٹیوں نے متنازعہ الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔