پی آئی اے میں شدید مالی بحران، خسارہ 3 کھرب روپے ہوگیا

PIA

PIA

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کامالی بحران مزیدشدت اختیار کر گیا، قومی ادارے کا مجموعی خسارہ 300 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

پی آئی اے نے کٹھمنڈو، فرینکفرٹ، ہانگ کانگ، بنکاک، سنگاپور، کولمبو، ایران، شکاگو، ہوسٹن، ترکی، گلاسگو، ایمسٹرڈم سمیت دیگربین الاقوامی روٹس بند کردیے، یہ روٹس گزشتہ کئی سال سے بندہیں لیکن انتظامیہ ان منافع بخش روٹس پرپروازیں چلانے کیلیے انتظام نہیں کرسکی جس کی بنیادی وجہ ایئرکرافٹس کی کمی بتائی جاتی ہے، بھاری معاوضوں پر ایڈوائزرز بھرتی کیے گئے۔

عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوںمیں نمایاں کمی کے باوجودپی آئی اے انتظامیہ نے کراچی سے جدہ کے ٹکٹ میں 8 ہزار روپے کا اضافہ کردیا جس کی منظوری بورڈسے بھی نہیں لی گئی، تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ گزشتہ کئی سال سے بنداہم بین الاقوامی روٹس پرپروازیں چلانے کیلیے انتظامات نہیں کرسکی۔

جن ممالک کی پروازیں بند ہیں وہاں پاکستانیوں کی اکثریت رہائش پذیرہے، ان منافع بخش بند روٹس پردیگر ایئر لائنز کاروبار کررہی ہیں۔ 1999 میں پی آئی اے کے فضائی بیٹرے میں 47 ایئرکرافٹس تھے جن میںسے اب صرف 24 پرواز کے قابل بتائے جاتے ہیں۔ ان میں سے 6 ایئر کرافٹس بلغاریہ، اردن اورترکی سے لیزپر حاصل کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں عمرہ سیزن شروع ہوتے ہی کراچی سے جدہ جانے والے مسافروں کو سیٹیوں کی عدم دستیابی کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کو رواں مالی سال میں27ارب جبکہ مجموعی خسارہ 3 کھرب تک پہنچ گیاہے۔ اس کے باوجود پی آئی اے نے بھاری معاوضے پر 2 ایڈوائزر مقرر کیے ہیں۔