پیرس (جیوڈیسک) کشمیر کونسل ای یوکے چیئرمین علی رضاسید نے یوم حق خودارادیت کے موقع پر مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کو بلاتاخیران کا حق خودارادیت دلایا جائے۔
کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا میں مقیم کشمیری پانچ جنوری کو یوم حق خودارادیت مناتے ہیں تاکہ وہ عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دیے گئے ان کے اس حق کی دہانی کراسکیں۔ یورپ سے پاکستان روانگی پر اپنے ایک بیان میں علی رضاسید نے کہاکہ کشمیریوں نے اپنے اس حق کے تحفظ کی جدوجہد میں عظیم قربانیاں دی ہیں اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے تاکہ اس عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق کشمیرمیں رائے شماری کرائی جاسکے۔
کشمیری آزادانہ ماحول میں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ بیان میں مقبوضہ کشمیرکی خراب صورتحال اور کنٹرول لائن پر بھارت کی طرف سے آئے دن بلااشتعال فائرنگ کے واقعات پر سخت تشویش ظاہرکی گئی۔ انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بارے میں انھوں نے کہاکہ یہ قراردادیں قابل عمل اور جنوبی ایشیاء میں دیرپاامن کی ضمانت ہیں، مسئلہ کشمیرکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اور ان قراردادوں کی روشنی میں حل ہوناچاہیے، خاص طورپر پانچ جنوری 1949ء اور اس سے قبل 13اگست 1948ء کی قراردادیں علاقے میں امن کی ضمانت فراہم کرتی ہیں۔
اگرچہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک لمبے عرصے سے موجود ہے لیکن افسوس سے کہاجاتاہے کہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کے لوگوں کو ان کا حق خودارادیت مل گیا، لیکن کشمیریوں کو ابھی تک اس حق سے محروم رکھاگیاہے، اقوام متحدہ کو کشمیریوں کے مطالبہ کو پورا کرناہوگا۔ کشمیری چھ عشروں سے انصاف کے لیے کوشاں ہیں، انھیں آزاد ماحول میں فیصلہ کرنے کا حق دیاجائے، انھیں موقع دیاجائے تاکہ وہ اپنی مرضی سے اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کرسکیں۔ علی رضاسید نے زوردے کرکہاکہ جب تک کشمیرکامسئلہ منصفانہ طورپر حل نہیں ہوتااوربھارتی فوجوں کا کشمیرسے انخلاء نہیں ہوجاتا، کشمیری اپنے حق خودارادیت تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
علی رضاسید نے سوپور کے قصبے میں چھ جنوری کے شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ ہم ان شہدا ء کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتے۔ انھوں نے سوپور میں چھ جنوری 1993ء کو 55 بے گناہ کشمیریوں کی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہادت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے عالمی برادری خاص طوپر امریکہ اور یورپی یونین سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے اپنا کرداراداکریں ۔علی رضاسیداپنے دورہ پاکستان کے دوران اہم کشمیری رہنمائوں سے ملاقات کرکے انہیں مسئلہ کشمیرپر یورپ میں جاری کوششوں سے آگاہ کریں گے۔