استنبول (جیوڈیسک) ترکی کے شہر استنبول میں ایک خاتون کے خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔
شہر کے مصروف سیاحتی مقام سلطان احمد مسجد کے قریب واقع ایک پولیس سٹیشن پر کیا۔ اس علاقے میں غیر ملکی سیاحوں کی آمدورفت رہتی ہے۔
استنبول کے گورنر واسپ ساہن نے سرکاری ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ یہ خاتون انگریزی زبان میں بات کر رہی تھی لیکن ابھی تک اس کی شناخت اور شہرت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا۔
ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ایک ہفتے میں یہ پولیس پر ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ جمعرات کو پولیس ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔ اس شخص نے وزیراعظم کے دفتر کے قریب تعینات پولیس اہلکاروں پر دستی بم پھینکے تھے اور فائرنگ کی تھی۔ پولیس نے شہر کے تاریخی علاقے کو گھیرے میں لیا ہے۔
اس علاقے میں ترکی کی مشہور بلیو مسجد اور عجائب گھر واقع ہیں۔ حکام کے مطابق خودکش خاتون پولیس سٹیشن میں داخل ہوئی اور وہاں پولیس اہلکاروں کو یہ بتاتے ہوئے خود کو دھماکے سے اڑا دیا کہ اس کا پرس چوری ہو گیا ہے۔
ممنوعہ مارکسٹ تنظیم ’’ڈی ایچ کے پی سی‘‘ نے اس سے پہلے استنبول میں یکم جنوری کو ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔