لائیو سٹاک صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے

Sibi

Sibi

سبی (محمد طاہر عباس ) سیکریٹری لائیو سٹاک بلوچستان محمد صدیق مندوخیل نے کہا کہ لائیو سٹاک صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے صوبائی حکومت لائیو سٹاک کے فروغ کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے بلوچستان میں لائیو سٹاک سیکٹر بہت اہم ہے اس پر کام کرنے کی مزید گنجائش ہے نئے سرچ سنٹر اور پروجیکٹ شروع کیے جائیں گے سبی میں رورل پولٹری فارم اور شتر مرغ فارم کا قیام جلد ہی عمل میں لایا جائیگا۔

گوشت کی پیدوار میں اضافہ کے لیے بیف پروسیسنگ یونٹ قائم کیئے جائیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے سبی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر بلوچستان ڈاکٹر بیگ محمد ،ڈویژنل ڈائریکٹر افضل نودھانی ،ڈپٹی ڈائریکٹر کچھی غلام محمد کھیتران، اور ڈاکٹر عبدالرحمن بھی موجود تھے سیکریٹری لائیو سٹاک بلوچستان محمد صدیق مندوخیل نے کہا کہ ہمارئے دورئے کا بنیادی مقصد سالانہ سبی میلہ مویشیاں و اسپاں کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لینا تھا انہوں نے کہا کہ سالانہ سبی میلہ جہاں پر عوام کی تفریح کا بہت بڑا سبب ہے وہاں مالداری کے فروغ اور جانوروں کی خریدوفروخت کے حوالے سے مویشی منڈی معاشی اعتبار سے اہمیت کی حامل ہے انہوں نے کہا کہ امسال سالانہ میلہ میں شرکت کرنے والے مالداروں کو تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور جانوروں کے لیے شیڈز سمیت مویشی منڈی میں رات کے اوقات میں سرچ لائیٹس لگا ئی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مالداری کا شعبہ صوبے کی معشیت میں اہمیت کا حامل ہے اور صوبے کی 53%جی ڈی پی کا انحصار بھی لائیواسٹاک پر ہے جس کے فروغ کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا اور اس ضمن میں سبی میں قائم پولٹری فارم جو گزشتہ ایک دہائی سے بند ہے اسے دو ہفتوں کے اندراندر فعال بنایا جائے گا تاکہ یہاں کے شہریوں کو مرغی کا گوشت اور انڈئے سستے داموں میسر ہو سکے انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں رورل پولٹری فارم پروجیکٹ کو جلد ہی متعارف کرایا جائے گا جس میں دیہاتوں میں غریب خاندانوں اور خواتین میں مرغیوں کے یونٹ تقسیم کئے جائیں گے ،انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ شتر مرغ کی فارمنگ کا منصوبہ بھی سبی میں جلد قائم کردیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہمارئے صوبے سمیت پڑوسی ممالک میں گوشت کی بہت زیادہ مانگ ہے جس کے لیے بیف پرسیسنگ یونٹ قائم کرکے گوشت کی پیدوار میں اضافہ کر کے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی مستحکم بنایا جائے گا جس سے گوشت کی قلت کے خاتمہ کے علاوہ ہماری اکانومی میں بھی اضافہ ہوگا،انہوں نے کہا کہ پی ائے آر سی کے منصوبوں کو بھی جلد تکمیل کے مراحل تک پہنچایا جائے گا تاکہ صوبے میں مالداری کا شعبہ بہتر انداز میں پروان چڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی جی ڈی پی کا53فی صدسے زائد انحصار لائیواسٹاک اور مالداری پر ہے۔

لائیواسٹاک کو مزید بہتر انداز میں فروغ دئے کر مالدار اپنے زرمبادلہ میں اضافہ کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ سبی میں قائم بیف ریسرچ سینٹر میں گوشت کی پیداورا کو بڑھانے کے سلسلہ میں متعارف کرائے جانے والیڈرائوٹ ناڑی ماسٹر صوبے کے مالداروں کے لیے ایک علامت ہے اور بیف سینٹر کے ماہرین حیوانات سے استعفادہ و معاونت حاصل کرکے گوشت کی پیدوار میں اضافہ کو ممکن بنایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ سبی ڈویژن کے اضلاع میں قدرتی چراگاہوں کو فعال بناکر مالداری کے شعبہ کو مزید مستحکم بنایا جائے گاانہوں نے کہا کہ سبی میلے کو شایان شان طریقے سے منایا جائیگا جس میں محکمہ لائیوسٹاک کا اہم رول ہے سبی میلے کے سلسلے میں انتظامات کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ میلے کو محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے ایک نئے انداز میںمنایا جاسکے سبی میلے میں بھاگ ناڑی ،ناڑی ماسٹر ،بیف پروڈکشن کو بھی متعارف کرائیں۔