چین ڈورنز برآمد کے لیے تیار، پاکستان برآمد کا خواہشمند

Drone

Drone

کراچی (جیوڈیسک) چینی میڈیا کے مطابق چین ملٹری ڈورنز کی برآمد شروع کرنے والا ہے۔ پاکستان چینی ملٹری ڈرونز کا بنیادی صارف ہے، اس وقت پاک فوج کے استعمال میں چینی ساختہ ملٹری ڈرونز سی ایچ ون ہیں ،جب کہ بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان ڈرونز سی ایچ فو ر کی برآمد پر بات چیت جارہی ہے۔ CH-3 اور CH-4نامی ملٹری ڈرونزسیمی ایکٹو لیز گائڈڈ میزائل اے آر ون AR-1سے لیس ہیں۔چینی دفاعی رپورٹ کے مطابق اے آر ون سیمی ایکٹو لیز گائڈڈ میزائل آٹھ کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے یہ ایک ہزار ایم ایم آرمر پلیٹ یا بارہ سو ایم ایم کنکریٹ کو آر پار کر سکتا ہے۔

کینیڈا کے دفاعی جریدے کانوا ڈیفنس ریویو کے حوالے سے کہا کہ چین کی طرف سے غیر ملکی مارکیٹوں میں سیلز کھولنے کے بعد چینی ملٹری ڈرونز آہستہ آہستہ دنیا بھر میں اپنے راستے بنا رہے ہیں۔چین غیر ملکی صارف ممالک کے لیے ہتھیاروں سے لیس ڈرون تیار کر رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات YL-1A نامی ڈرون حاصل کر رہا ہے۔ جنوبی افریقہ میں منعقد افریقہ ٹرانسپورٹ اور لوجسٹکس میں پہلی بار چینی ساختہ ڈرون ASN-209 کا مظاہر ہ کیا گیا۔یہ درمیانی اونچائی کا ڈرونز ،2سو کلومیٹر کی رینج یا دس گھنٹے کی پرواز کا حامل ہے۔

فی الحال مصر اس ڈرون کا صارف ہے۔اس کا اپ گریڈ ورژن ASN-209 G نامی ڈرون ہے جو دو لیز گائڈڈ میزائل سے لیس ہوسکتا ہے، متحدہ عرب امارات کےلئے تیارونگ لوونگ ڈرون میں بی اے سیون لیزر گائڈڈ میزائل دیکھے جا سکتے ہیں۔ چین سعودی عرب اور الجیریا سمیت دیگر خریدار کی تلاش جاری ہے۔چینی ڈرون کی خریداری ممالک مشرق وسطی میں تو چین کے روایتی اتحادیوں یا تیل برآمد کنندگان ہیں۔