اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر پٹرولم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ توانائی کی کمی پر قابو پانے کے لیے ملک میں تیل و گیس کی تلاش حکومت کی اولین ترجیح ہے، ایل این جی کی درآمد مارچ میں شروع ہو جائے گی۔
ایل پی جی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لیں گے، موجودہ حکومت کے دور میں اب تک 154 کنویں کھودے گئے اور 50 نئی دریافتیں ہوئی ہیں۔ بدھ کو کولاچی بلاک میں تیل وگیس کی تلاش کا لائسنس جاری کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 500 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 34 ہزار بیرل یومیہ تیل کا اضافہ ہوا، ملک کے اندر تیل کی یومیہ پیداوار 1 لاکھ بیرل سے بڑھ گئی اور یہ سب سے زیادہ پیداوار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 103 کنوئوں کی کھدائی کی گئی اور تیل و گیس کی 28 دریافتیں ہوئیں جبکہ 43 لائسنس جاری کیے گئے، اس کے علاوہ پٹے پر 14 اجازت نامے جاری کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد مارچ میں شروع ہو جائے گی، اس سلسلے میں چار پانچ کمپنیوں سے بات چیت چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوگرا ایل پی جی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی جس کے بعد ہم نے اس معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا جس کا مقصد ایل پی جی کی قیمتوں کو باضابطہ بنانا ہے۔