تہران (جیوڈیسک) ایران کے سپریم لےڈرآیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری پروگرام کے باعث عائد کی جانے والی بین الاقوامی پابندیوں کے اثرات سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔
تہران میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ ایران کے لیے ضروری ہے کہ وہ جوہری تنازع پر بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتائج کا انتظار کئے بغیر خود کو پابندیوں کے اثرات سے نبٹنے کے قابل بنائے۔
اپنے خطاب میں سپریم رہنما کا کہنا تھا کہ ایرانی رہنماﺅں کو سوچنا ہوگا کہ اگر عالمی طاقتوں نے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے لیے کوئی ایسی شرط عائد کردی جو قومی وقار کے منافی ہو تو وہ کیا کریں گے؟انہوں نے کہا کہ کوئی ایرانی اہلکار ایسی کوئی شرط قبول نہیں کرے گا لہذا ضروری ہے کہ ایران کو پابندیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے کوششیں کی جائیں۔
سپریم رہنما نے جوہری مذاکرات کے لیے اپنی حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کیا لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ایرانی امریکہ پر اعتبار نہیں کرسکتے جس کا ان کے بقول موقف رہا ہے کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔
مغربی طاقتوں کا الزام ہے کہ ایران اپنے سول جوہری پروگرام کی آڑ میں ایٹم بم بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ ایران کو اپنا ایٹمی پروگرام ترک کرنے پر مجبور کرنے کے لئے مغربی ملکوں اور اقوامِ متحدہ نے گزشتہ کئی برسوں سے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔