تین مختلف اقسام کے سرچارجز کو بجلی کی قیمت کا حصہ بنانے کی منظوری

Electric

Electric

اسلام آباد (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 3 مختلف اقسام کے سرچارجز بجلی کی قیمت کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

اجلاس میں ڈیڑھ سے 2 روپے فی یونٹ سے زائد کے سرچارج بجلی کی قیمت کا حصہ بنانے کی منظوری دی ہے۔ حکومت بجلی کے بلوں پر 60 پیسے، 30 پیسے،1 روپے 50 پیسے فی یونٹ تک سرچارجز وصول کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے عدالتی معاملات سے بچنے کے لیے تینوں سرچارجز کو ٹیرف کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی ہے جس کے لیے کمیٹی نیپرا کو باقاعدہ درخواست دے گی۔ اس سے قبل یہ سرچارجز محدود مدت کے لیے لاگو کئے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے بجلی کے ٹیکنیکل لائسنس بھی عوام سے وصول کرنے کی تیاری کر لی جس مقصد کے لیے ای سی سی نے نیپرا کو پالیسی گائیڈ لائن جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پالیسی گائیڈ لائن کے تحت بجلی کے ٹیکنیکل لاسز کی اسٹڈی کرائی جائے گی۔ اسٹڈی میں جتنے بھی لاسز سامنے آئیں گے وہ عوام سے بجلی کی قیمت کی صورت میں وصول کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق نیپرا پہلے ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 18 فیصد کے ٹیکنیکل لاسز کو مسترد کر چکی ہے۔ نیپرا نے صرف 13 فیصد لاسز کو عوام سے وصول کرنے کی اجازت دے رکھی ہے جبکہ وزارت خزانہ پورے 18 فیصد کے ٹیکنیکل لاسز عوام پر ڈالنے کے لیے بضد ہے۔