گجرات کی خبریں 10/01/2015

Gujrat

Gujrat

گجرات ( جی پی آئی ) رانا مشرف علی ناز کی وفات پر تعزیت کرنے والوں کا تانتا بند ھ رہا ‘ پیپلزپارٹی کے سٹی گجرات کے صدر رضوان دلدار کی سربراہی میں بڑے قافلے نے رانا مشرف علی ناز کی رہائشگاہ پر جا کر اُن کے صاحبزادگان سے افسوس کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ جگہ اور لواحقین کو صبر و جمیل عطا فرمائے ۔ افسوس کرنیوالوں میں صدر ٹریولز ایجنٹس ایسوسی ایشن حبیب کھوکھر ‘ ڈاکٹر رزاق احمد غفاری ‘ رانا نذیر احمد ودیگر شامل ہیں ‘ رانا مشرف علی ناز کے صاحبزادگان رانا کاشف رضا اور رانا ثاقب رضا نے تمام آنیوالوں کا شکریہ ادا کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گجرات ( جی پی آئی ) صدر شیعہ علماء کونسل ضلع گجرات سید الطاف عباس کاظمی کانو مولود صاحبزادہ گزشتہ روز رضائے الٰہی سے انتقال کر گیا ۔ مرحوم کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کر دیاگیا ۔ مرحوم کی نماز جنازہ قبرستان بھٹیاں میں ادا کی گئی ۔ آغا مبارک علی موسوی نے خصوصی دعا کرائی۔ مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے ختم قل آج سید الطاف عباس کاظمی کی رہائشگاہ نزد بازار صرافاں میں صبح گیارہ بجے ہو گی ۔ تمام دوست احباب شرکت فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گجرات (جی پی آئی )عالمی تنظیم اہلسنت کے مرکزی امیر پیشوائے اہلسنت پیر محمد افضل قادری نے گجرات پولیس کی طرف سے آئمہ مساجد وخطباء کے خلاف وحشیانہ کریک ڈائون کے خلاف ضلع گجرات کے سنی علماء ومشائخ اور سنی تنظیمات کا ہنگامی اجلاس مؤرخہ 11جنوری 2بجے مرکز اہلسنت نیک آباد میں طلب کر لیا ہے جس میں اہلسنت وجماعت بریلوی مکتبہ فکر کی قیادت حکومت کی طرف سے پر امن اہلسنت کے خلاف ظالمانہ کریک ڈائون کے خلاف متحد اور ایک آواز ہو کر مزاحمت کا اعلان کریں گے۔پیر محمد افضل قادری نے جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحقیقات کرائیں کہ وہ کون لوگ ہیں؟ جو ” ضرب عضب ” کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور افواج پاکستان وضرب عضب کے حامی سواد ِاعظم اہلسنت کے نظام تبلیغ پر پابندی لگوا کر ملک میں ایک نیا فساد کھڑا کر کے دہشت گردوں کو سپورٹ کر رہے ہیں ۔پیر محمدافضل قادری نے کہا: اسلامی تعلیما ت ،دینی فتاویٰ اور نظام تبلیغ کے خلاف ہم ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور اگر گرفتاری پیش کرنا پڑیں تو بے دریغ قربانیاں دیں گے۔انہوں نے کہا: اردو خطبہ پر پابندی کسی صورت قبول نہیں ہو گی اگر حکومت اور انتظامیہ باز نہ آئی تو ضلع گجرات کو مکمل بند کر دیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گجرات (جی پی آئی ) مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی صدر پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین پنجاب نے پنجاب حکومت کی جانب سے غیر محفوظ مقامات کی سیکیورٹی کیلئے آرڈینینس جاری کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تقریباً ایک ماہ تک جاری رہا لیکن حکومت نے اس اجلاس میں ایسا کوئی قانون منظوری کیلئے پیش نہیں کیا لیکن جیسے ہی پنجاب اسمبلی کا اجلاس ختم ہو ا فوراً آرڈینینس جاری کردیا گیا ۔پنجاب حکومت آرڈینینس جاری کرنے کی بجائے تمام قوانین اسمبلی کے اندر پیش کرکے منظور کروائے اور اس سلسلہ میں اراکین کی رائے بھی لی جائے ۔انہوں نے کہا کہ 4ہفتے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری رہا لیکن اجلاس کے خاتمے کے بعد آرڈینینس جاری کرنا غلط طریقہ کار ہے اوریہ اراکین اسمبلی پر عدم اعتماد کے مترادف ہے ۔ خدیجہ فاروقی نے کہا کہ عبادت گاہیں، مذہبی مقامات ،وفاقی و صوبائی حکومت کے حساس قرار دیئے گئے دفاتر، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر، بنک، ہسپتال، تعلیمی ادارے، پارک، بس ٹرمینل ،سپیشل بازار، پبلک ٹرانسپورٹ،مالیاتی اداروں، فیکٹریز و دیگر کی سیکیورٹیز کیلئے تحصیل سطح پر سیکیورٹی ایڈوائزری کمیٹیوں کے قیام میں اراکین پنجاب اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے اور ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ یہ آرڈینینس پنجاب اسمبلی میں پیش کرکے اس پر تمام اراکین کی رائے لی جاتی تاکہ اراکین اسمبلی کے مشورہ سے تحصیل سطح پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کیے جاتے اور دہشت گردی کی جنگ میں ہر مکتبہ فکر کے اراکین کی شمولیت سے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیاجانا مناسب تھا۔انہوں نے کہا کہ آرڈینینس مخصوص مدت کیلئے جاری ہوتا ہے جبکہ اسمبلی سے منظور ی کے بعد اسے قانون کا درجہ مل جاتا ہے اس لیے ایسے اہم معالات آرڈینینس جاری کرکے نہ چلائے جائیں بلکہ اراکین اسمبلی جو عوامی نمائندے ہیں ان کی رائے بھی شامل کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گجرات (جی پی آئی )سابق چیئرمین چوہدری مہدی خاں بامتہ ، حاجی چوہدری الطاف حسین بامتہ کے بھتیجے، چوہدری عامر مہدی بامتہ، چوہدری عمران مشتاق بامتہ ایڈووکیٹ کے تایا زاد بھائی چوہدری حیدر علی بامتہ کے والد محترم حاجی اختر علی بامتہ گذشتہ روز خالق حقیقی سے جا ملے ان کی نمازجنازہ مقامی قبرستان میں ادا کی گئی، جس میں علاقہ بھر کی ممتاز سیاسی ، سماجی ، کاروباری شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی، نمازجنازہ میں سابق ایم این اے نوابزادہ غضنفر علی گل ، نوابزادہ معظم علی خاں ، صدر ڈسٹرکٹ بار چوہدری رخسار احمد ایڈووکیٹ، چوہدری تنویر احمد کوٹلہ، چوہدری شہباز اکبر تاس ایڈووکیٹ، چوہدری حبیب اللہ ایڈووکیٹ، سابق ناظم چوہدری محبوب ربانی ظفر، چوہدری خاور بشیر ایڈووکیٹ علی اصغر حیات ایڈووکیٹ، کاشف بارو ایڈووکیٹ، چوہدری جاوید مکیانہ ایڈووکیٹ، سابق چیئرمین چوہدری منیر الزمان فتح پور، چوہدری اظہر اقبال فتح پور، چوہدری اصغر علی نمبردار پھرا، سید مدثر شاہ ایڈووکیٹ، چوہدری کاشف محمود فتح پور، چوہدری ضمیر الزمان ،چوہدری ارشد نمبردار، چوہدری اظہر بانیاں فتح پور، شیخ اجمل ، چوہدری عدنان افتخار، چوہدری شیراز افتیاز پیرو شاہ، ڈاکٹر ظفر اقبال دیوڑا فتح پور، راجہ سلامت حسین مہسم، حاجی احسان اللہ شاکر مہسم، حاجی غلام حسین، چوہدری فیاض عرف فوجی لاہوریاں، چوہدری صفدر خاں بامتہ، چوہدری لیاقت شاہ پور، سیکرٹری محمد اسلم فتح پور، چوہدری اختر خانووال، چوہدری سجاد پھرا، گل نواز، چوہدری نصر نافریاں، ماسٹر گل نواز، چوہدری مراتب علی، نیاز علی ، حاجی اسلم بانٹھ، میاں ارشد باٹھ، حاجی ارشد بانیاں، حاجی مشتاق کوٹلہ، چوہدری اکرم ، چوہدری لیاقت کھوڑی، ڈاکٹر محمد لطیف ، چوہدری عاشق سروا، راجہ آصف کیانی، چوہدری آصف ، راجہ لال خاں ، محمد ندیم دولت نگر، مولوی رستم علی سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ضلع گجرات پرُ امن ضلع ہے یہاں کے لوگ امن کے داعی ہیں ضمن اقبال دینہ چک
گنجہ(جی پی آئی)امن وامان کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے، ہماریمذہب اسلام نے امن اور اخوت بھائی چارہ کا درس دیاہے ،ان خیالات کا اظہار ممتاز سماجی سیا سی کاروباری شخصیت چوہدری ضمن اقبال دینہ چک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہاکہ لالہ موسیٰ میں پولیس اہلکاروں کی مساجد کی بے حرمتی اور موذن حضرات کی گرفتاری قابل صد مذمت ہے اور ہم اسکی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، ملک میں امن وامان کی بحالی کے لیے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے، ضلع گجرات فرقہ واریت کے حوالے سے ایک پرُ امن ضلع ہے ،اور یہاں کے لوگ خوشخال اور امن کے داعی ہیں ،لیکن نہ جانے کس وجہ سے اس ضلع کا امن خراب کیا جارہاہے ،ہم ارباب اختیار سے بھر پور مطالبہ کرتے ہیں کہ ،وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور ایسی پالیسی اپنائے جس سے امن وامان بحال رہے۔