پیرس (جیوڈیسک) سیاسی جریدے چارلی ایبڈوپرحملے کےبعد نہ صرف عام فرانسیسی شہری خوف کا شکارہے بلکہ فرانس میں بسنے والے مسلمان بھی خوف اور تناؤ کا شکار ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق یورپ میں سب سے زیادہ تقریباً پچاس سے ستر لاکھ مسلمان فرانس میں رہتے ہیں۔ واقعے کے بعد فرانسیسی مسلمانوں نے دہشتگردی کے اس واقعے کی کھل کر مذمت کی ہے تاہم انہیں خوف ہے کہ اب انہیں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
مسلمانوں کا کہنا ہے اس واقعے کے بعد ہو سکتا ہے۔ فرانس میں ان کا رہنا دو بھر ہو جائے۔ واقعے کے بعد فرانس میں مسلمانوں کی املاک پر حملوں کے کچھ واقعات بھی سامنے آئے ہیں تاہم عام شہریوں نے ابھی شدید ردعمل ظاہر نہیں کیا خود مسلمان کمیونٹی اپنے نوجوانوں کو شدت پسندی سے روکنے کیلئے اقدامات کی حامی دکھائی دیتی ہے۔ فرانس کی مرکزی مسجد میں بین المذاہب اجلاس اس بات کی واضح نشانی ہے جس میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔