پی آئی اے پر دہلی میں غیر منقولہ جائداد کی خریداری کا الزام

PIA

PIA

کراچی (جیوڈیسک) نئی دہلی میں غیر منقولہ جائداد کی خریداری کا الزام لگاتے ہوئے بھارت نے پی آئی اے کو سمن جاری کردیے۔ 13جنوری سے قبل پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) نے فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی کے سلسلے میں پاکستان کی قومی ائیر لائن پی آئی اے کو سمن جاری کر دئیے۔ بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ پی آئی اے نے مقامی جائداد خریدی ہے۔بھارت کے بینکاری ریگولیٹر ریزرو بینک (آر بی آئی) سے ضابطے کی ضروری منظوری حاصل کئے بغیر پاکستان کی قومی ایئر لائن نے وسطی دہلی میں باراھنبا روڈ کے علاقے میں پانچ فلیٹ / دفاتر حاصل کر لیے۔

نئی دہلی میں پی آئی اے کے مقامی دفتر کے انچارج کو پیش ہونے کے لئے سمن جاری کیے گئے اور کہا گیا کہ بعض غیر منقولہ جائداد خریدنے یا حاصل کرنے کی مبینہ دستاویزات جمع کرائی جائیں۔ حکام کے مطابق سرکاری دستاویزات اور ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد تعزیری کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا کہ پی آئی اے پر مالی جرمانہ عائد کیا جائے یاخریداری کے معاہدے کی منسوخی کی جائے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر مبینہ خلاف ورزی کا پتہ آر بی آئی نے لگایا اور پھر پی آئی اے کے خلاف ایجنسی کو تحقیقات کا کہا گیا۔اب ا نہوں نیپی آئی اے کا ورژن طلب کیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ فیما قوانین کے تحت ریزرو بینک آف انڈیا کی اجازت کے بغیر پاکستان، بنگلا دیش، سری لنکا، افغانستان، ایران، چین، نیپال یا بھوٹان کے شہری بھارت میں غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی نہیں کرسکتے، صرف لیز پر حاصل کرسکتے ہیں جس کی معیاد پانچ سال سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔