مشرف حملہ کیس، دو مجرموں کو چوبیس گھنٹے میں پھانسی دینے کی تیاری

Hanging

Hanging

فیصل آباد (جیوڈیسک) مشرف حملہ کیس کے مزید دو مجرموں کو آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں پھانسی دیئے جانے کا امکان ہے۔

دوسری طرف سکھر سینٹرل جیل میں تین دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا نے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے سزائے موت کے دو قیدیوں کی ڈیتھ وارنٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کر دی ہیں ، جیل ذرائع کے مطابق ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ نوازش علی اور مشتاق احمد کے بلیک وارنٹ موصول ہو چکے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ پہلے ہی ملزمان کے ڈیتھ وارنٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کر چکی ہے۔ نوازش علی اور مشتاق احمد کو سنٹرل جیل سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔

جیل حکام کے مطابق پھانسی کسی بھی وقت دی جا سکتی ہے۔ اسی کیس میں ملوث ایک اور مجرم خالد محمود کو نو جنوری کو اڈیالہ جیل میں پھانسی دی جا چکی ہے جبکہ چار دیگر دہشت گردوں کو پہلے ہی ڈسٹرکٹ جیل میں تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔

دوسری طرف سکھر سینٹرل جیل میں کالعدم تنظیموں کے تین دہشت گردوں شاہد حنیف ، طلحہ اور خلیل کو تختہ دار پر لٹکانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ، جلاد کو سانگھڑ سے طلب کر لیا گیا ہے۔

دہشت گردوں کی ان کے لواحقین سے آج آخری ملاقات کروا دی جائے گی۔ تینوں دہشت گردوں کو کل کسی بھی وقت تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان تین دہشت گردوں کو وزارت دفاع کے ڈائریکٹر سید ظفر علی شاہ کو قتل کرنے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔