کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں حالیہ اسکول کی تعطیلات میں جہاں سرکاری اسکولوں کی سیکیورٹی بڑھانے کی باتیں ہوتی رہیں ، وہیں ایک سرکاری اسکول ایسا بھی ہے جو پورا کا پورا غائب ہو گیا۔
کوئی یقین کرے گا کہ ملبے کا ڈھیر بنا یہ پلاٹ اب سے صرف بائیس دن پہلے مکمل اسکول تھا۔ مگر قبضہ مافیا نے ایسا جادو دکھایا چند دنوں میں پوری کی پوری عمارت غائب ہوگئی ۔کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی ،وہ تو اچھا ہوا کہ چھٹیاں مزید نہیں بڑھیں ورنہ شاید بچوں اور اساتذہ کو اسکول تصویروں میں ہی ملتا۔ شاہ فیصل کالونی کے علاقے گرین ٹاؤن میں آج صبح طلبا اور اساتذہ اسکول پہنچےتو وہ بھی دنگ رہ گئے۔
آدھا اسکول ملبے کا ڈھیر جبکہ عمارت کا دوسرا حصہ تو رنگ و روغن کے بعد پہچان ہی میں نہیں آرہا تھا۔ یہاں کبھی اسکول کی لیب ہوا کرتی تھی ۔اب جعلی پتہ درج کرکے اس مکان میں جانور باندھ دیئے گئے ہیں ۔ عمارت تو ملبے کا ڈھیر بن چکی ، مگر جیونیوز کے بروقت خبر نشر کرنے سے عمارت مکمل قبضے سے بچ گئی۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نےاسکول پر قبضے کے گھناؤنی عمل پر شدید تشویش ظاہر کی اور گورنر سندھ سے یہاں تک کہا کہ اگر وہ اس سلسلے میں کچھ نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں ، اسکولوں کے دوروں میں مصروف وزیرتعلیم سندھ نثار کھوڑو کو خبر ہوئی تو وہ بھی حرکت میں آگئے اور پولیس کو اسکول فوری خالی کرانے کی ہدایت کردی۔ترجمان وزیرتعلیم نے بتایا کہ پہلے بھی قبضہ مافیا نے اسکول پر قبضہ کیا تھا جس پر انہیں مقدمہ درج کرکے گرفتا رکیا گیا تھا ،تاہم قبضہ گروپ نے رہائی کے بعد دوبارہ اس اسکول پر قبضہ کرلیا ۔