تحریر: انیلہ احمد جب اللہ کی مدد اور فتح آئے اور لوگوں کو تم دیکھو کہ اللہ کے دین میں فوج در فوج داخل ہوتے ہیںـ تو اپنے رب کی ثنا کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو٬ اور اس سے بخشش چاہو٬ بے شک وہ بہت توبہ قبول کرنے والا ہے٬ ہر ہر زمانے میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسان کی رشد و ہدایت کیلیۓ اپنے برگزیدہ نبیوں کا نزول فرمایا٬ لیکن آپ ﷺ کی بعثت کے بعد یہ سلسلہ ختم ہو گیا٬ اور قیامت تک آپ کی سنت اور قرآن پاک پر عمل پیرا ہونے کا حکم ربیّ جاری ہوا۔
اِن احکامات پر کاربند رہنے کیلیۓ ہر انسان کو ہمیشہ سے ہی کسی استاد معّلم اور عالم کی ضرورت رہی ہے٬ جو وقتا فوقتا دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ احکاماتِ خُداوندی اور سنّتِ نبوی پر روشنی ڈالتے ہوئے لوگوں کے دلوں کا زنگ اور کثافت دھونے میں معاون ثابت ہوں۔
ہر وہ انسان جو ہدایت پانا چاہتا ہے٬ صدقِ دل سے ارادہ کر لے تواللہ تبارک و تعالیٰ ایسے دریچے وا کرتا ہے کہ انسانی سوچ وہاں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتی٬ اسی طرح کی ایک بہترین اور لازوال کاوش لے کر پیغامِ ہدایت کی ٹیم اس نیک عمل کیلیۓ برسرِ پیکار ہوئی۔
Shah Bano Mir
جس کی ابتداء ربیع الاوّل کے بابرکت مہینے میں شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کی بانی محترمہ شاہ بانو میر کی رہائش گاہ پر ہوئی ٬ جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور خصوصا بچیوں نے حصہ لیا٬ تمام خواتین نے دینی جذبے سے سرشار مکمل انہماک کے ساتھ محترمہ عفت مقبول صاحبہ کا انتہائی مؤثر پیغام سُنا اور دین و دنیا کی فلاح اور اخروی زندگی کی کامیابی کے لئے دعائے خیر میں حصّہ لیا۔
دیارِ غیر میں بسنے والے مسلمانوں کے لئے اس طرح کے دینی پروگرام کروانے کے لئے ہمیشہ کیلیۓ ایک مستند استاد کی ضرورت ہمیشہ سے محسوس ہوئی ہے٬ جو اب پیغامِ ہدایت پروگرام کے تحت ہمیں میسّر آئی ٬ ہماری آنے والی نسلوں کے لئے ایک مشعلِ راہ اور ہمارے ایمان کو تازہ کرنے کے لئے خوشبو کا جھونکا ثابت ہوگا٬۔
آج نظر دوڑائیں تو امّتِ مسلمہ کا ہر فرد مجموعی طور پر سخت تعصب اور بحران کا شکار ہے٬ یہودیوں عیسائیوں اور مسلم دشمن عناصر کا ملّٹِ اسلامیہ کے خلاف نئے عالمی نظام کو فروغ دینا اور گٹھ جوڑ کے ساتھ پراپگینڈہ کر کے مسلم خونیں ہولی کا کھیلا کھیلنا مشغلہ بن چکا ہے٬ ملّتِ اسلامیہ ان طاغوتی قوتوں کے ساتھ مقابلہ صرف اور صرف احکاماتِ خُداوندی اور قرآن و سنّت کی روشنی میں ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر سکتی ہے٬۔
ہمارے تمام مسائل کا واحد حل”” قرآن پیغامِ ہدایت”” کورس میں چھپا ہے٬ جو ہم نے اپنی ناسجھی میں طاق میں سجا رکھا ہے اور اسے پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش محسوس نہیں کرتے٬ جس کی سزا ہمیں دنیا میں ہی زبوں حالی اور مسلسل زوال کی صورت میں بھگتنا پڑ رہی ہے””٬ قرآن پیغامِ ہدایت “” وہ ذریعہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی زندگی کو بہترین انداز سے ایک مکمل اسلامی ماحول میں ڈھال کر دنیاوی اور اخروی زندگی کو ایک مومن یا مومنہ کی صورت اپنا سکتے ہیں٬۔
Allah
قرآن پاک قدرت کا بہترین تحفہ جو قیامت تک ہم اپنی آل اولادو میں منتقل کر کے اپنے رب کے سامنے سرخرو ہو سکتے ہیں بلکہ یہ ہم سب کیلیۓ نجات دہندہ بھی ہو گا٬ اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں پورے شعور کے ساتھ استقامت عطا فرمائے کہ ہم بہترین انداز میں اس کے ساتھ جڑ کر اس کورس کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر اس کی اصل روح کو پا سکیں ٬ اور اللہ اور رسول ﷺ کو خوش بھی کر سکیں۔ آمین