اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی 21ویں ترمیم لاگو کی جائے گی۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آرمی ایکٹ کی ترمیم بھی لاگو ہو گی۔ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کونسلز اسکی منظوری دیں گی۔
اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور انسداد دہشتگردی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 23 دسمبر سے ابتک پنجاب اور اسلام آباد میں نفرت انگیز تقاریر پر 164 مقدمات درج ہوئے، مختلف آپریشنز میں 157 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔
نفرت انگیز مواد شائع کرنے والی 40 پرنٹنگ پریس اور دکانیں سیل کی گئیں۔ لاوڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر 1994 مقدمات درج اور 1088 گرفتاریاں کی گئیں۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں سے معلومات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں قانونی و انتظامی اقدامات سمیت ذیلی کمیٹیوں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئَے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں ہمارے معاشرے میں دہشتگردوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں۔
انھوں نے کہا کہ اب عزم کیا ہے کہ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور دہشتگردوں سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، سیکرٹری داخلہ، اٹارنی جنرل سمیت آئینی و قانونی ماہرین اور نیکٹا کے کوارڈینیٹر اور دیگر اعلیِ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔