اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ گستاخانہ خاکے ناقابل تلافی جرم ہیں اور یہ اظہار آزادی کی آڑ میں پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کی مذموم سازش ہے۔
فرانسیسی اخبار چارلی ہیبڈو کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے خلاف اراکین قومی اسمبلی اور وفاقی وزراء کی جانب سے پارلیمنٹ سے شاہراہ دستور تک احتجاجی مارچ کیا گیا اور گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل معافی جرم ہے اور آزادی اظہار رائے کے نام پر مغرب میں بعض عناصر مسلمانوں کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی مذہب اور عبادت گاہ کو نقصان پہنچانے کے خلاف ہیں تو پھر مسلمانوں کے جذبات سے کیوں کھیلا جارہا ہے، انبیائے کرام اور برگزیدہ ہستیوں کا احترام کیا جانا چاہیئے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، انتہا پسندی اور دہشت گردی نے احیائے دین کو نقصان پہنچایا، جو اسلام کی غلط تشریح کرتے ہیں پوری قوم ان کےخلاف کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں منظور کی جانے والی مذمتی قرارداد سینیٹ میں بھی پیش کی جائے گی۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا تھا کہ اس قسم کی سازشیں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے کی جاتی ہیں اور فرانسیسی اخبار کی جانب سے کی جانے والی مذموم کوشش دنیا میں امن کے خلاف سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں پاس کی گئی قرارداد تمام ملکوں کے سفارتخانوں کو بھیجیں گے۔
عالم اسلام کے تمام ممالک اپنی ذمے داری محسوس کرتے ہوئے اپنا احتجاج رکارڈ کرائیں۔ مغربی ممالک میں اس قسم کے اظہار رائے پر پابندی ہونی چاہیئے جس سے کسی کی دل آزاری ہو، پاکستان کے آئین میں شاتم رسول کی سزا موت ہے۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف پیش کی گئی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔