لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں پولیس کی زیر حراست مبینہ تشدد سے دلبرداشتہ 15 سالہ لڑکے نے ہتھکڑی کا پھندا لے کر خودکشی کر لی۔ متوفی کے باپ نے الزام عائد کیا ہے کہ بیٹے کو اس کے سامنے الٹا لٹکا کر تشدد کر کے قتل کیا گیا۔
لاہور پولیس کے ہاتھوں زیر حراست ملزم کا قتل کوئی نئی بات نہیں ،تازہ تارین واقعہ جوہرٹاون کے رہائشی 15 سالہ ملزم عاقب مقبول کی پھندا لگی لاش سی آئی اے کینٹ پولیس کی حوالات سے ملی۔
متوفی کے باپ مقبول احمد کا کہنا ہے کہ جوہر ٹائون تھانے میں ایف آئی اے کے ملازم اصغر کے قتل کی نامعلوم افراد کیخلاف ایف آئی آر درج ہوئی،عاقب نے میرے حکم پر گرفتاری دی اور اقبال جرم پھر 3ماہ سے تفتیش پر تفتیش جاری تھی اور اب بیٹے کومیرے سامنے الٹا لٹکا کر تشدد کر کے قتل کر دیا گیا ہے۔
ایس پی سی آئی اے محمد عمرورک کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ زیر حراست ملزم کی ہلاکت پر قانونی کارروائیاں ضرور مکمل ہوتی ہیں لیکن کسی پولیس ملازم کو آج تک سزا نہیں ملی۔