گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک بھر میں احتجاج

Protest

Protest

پشاور (جیوڈیسک) فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخاکہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف عالم اسلام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے جبکہ ملک بھر میں خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔
گستاخانہ خاکوں کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں عوام کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے اور کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ لاہور میں تحریک صراط مستقیم نے پنجاب اسمبلی سے پریس کلب تک ریلی نکالی، شرکاء نے توہین آمیز خاکوں کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے۔ کچہری چوک ملتان میں متحدہ شہری محاذ کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے، ملتان کے وکلاء نے گستاخانہ خاکوں کیخلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اسی طرح مانسہرہ میں بھی وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔

وکلاء کا کہنا تھا کہ فرانسیسی جریدے کا دوبارہ گستاخانہ خاکے شائع کرنا اُمت مسلمہ کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے اور اظہار رائے کی آزادی کے نام پر گستاخانہ اشاعت کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی ،اسی طرح جھنگ میں وکلاء نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور ریلی نکالی۔

دوسری جانب مذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم تحریک حرمت رسول ﷺ کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد لاہور کے چوبرجی کے مقام پر احتجاج کیا جائے گا جس میں جماعت اسلامی، جماعت الدعوۃ، جمیعت علمائے اسلام (ف)، جمیعت علمائے پاکستان ، سنی تحریک اور سنی اتحاد کونسل سمیت 20 سے زائد مذہبی جماعتیں شرکت کریں گی۔

تحریک حرمت رسول کے سربراہ مولانا امیر حمزہ کا کہنا ہے کہ اگر یورپی ممالک گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے متحد ہوسکتے ہیں تو تمام 57 اسلامی ممالک کو بھی پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کے لیے متحد ہوجانا چاہیے، انہوں نے مسلم ممالک کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ توہین رسالت ﷺ کے مرتکب ہونے والوں کے خلاف ایک عالمی قانون کا مطالبہ کریں۔