بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) بھارت کشمیریوں کاقاتل ملک ہے اسے جمہوری ملک کہلانے اور یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں 26 جنوری کو کشمیری یوم سیاہ کے طور پر منائے گی ان خیالات کا اظہار کشمیر فریڈم موومنٹ ضلع بھمبر کے صدر چوہدری محمود الحسن ایڈووکیٹ نے کیا انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویدار ہے جبکہ حقیقت میں بھارت غاصب اور قاتل ملک ہے جس کے لاکھوں کشمیریوں کے خون سے ہاتھ رنگین ہیں مقبوضہ کشمیر کے اندر کشمیریوں کو ان کا جمہوری حق دینے کے بجائے ان پر ظلم و جبر کا بازار گرم کر رکھا ہے گذشتہ 67 سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں فوج اور بندوق کے سائے تلے الیکشن کروائے جاتے ہیں جبکہ نام نہاد الیکشن میں کشمیریوں کو اپنی آزادانہ رائے سے ووٹ ڈالنے کا حق بھی نہیں دیا جاتا انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں کشمیریوں کو شہید کیا ہے لاکھوں کشمیریوں کے قاتل ملک کو جمہوری ملک کہلانے کا کوئی حق نہیں کشمیری 26 جنوری کو بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منائینگے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) ممبر کشمیر کونسل راجہ بابر علی ذوالقرنین نے بڑھنگ میں بے شمار ترقیاتی کام کروائے ہیں بڑھنگ میں جتنی بھی ڈویلپمنٹ ہوئی سب انہی کے مرہون منت ہے ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے راہنما و سابق پولیٹیکل سیکرٹری صدر ریاست راجہ فہیم اختر آف بڑھنگ نے کیا انہوں نے کہا کہ راجہ علی ذوالقرنین عوامی لیڈر ہیں ہمیشہ عوامی حقوق کی ترجمانی کی ہے حلقہ بھمبر کی تعمیر و ترقی اور لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ہمیشہ اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے ممبر کشمیر کونسل کی حیثیت سے حلقے میں کروڑوں کے ترقیاتی کام کروائے ہیں خاص طور پر بڑھنگ گائوں کے اندر بیشمار ترقیاتی کام کروائے ہیں آج بڑھنگ گائوں میں جتنی میں ڈویلپمنٹ نظر آ رہی ہے سب کی سب راجہ بابر علی ذوالقرنین کی مرہون منت ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) ضلع بھمبر سے غیر ریاستی اور افغانیوں کا انخلاء شروع ہو گیا پولیس نے غیر ریاستی افراد کی جگہ جگہ پکڑ دھکڑ شروع کر دی تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کے حکم کے بعد آزاد کشمیر بھر کی طرح ضلع بھمبر میں بھی غیر ریاستی افراد اور افغانیوں کے انخلاء کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے بھمبر پولیس نے مختلف جگہوں سے غیر ریاستی افراد کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے غیر ریاستی افراد کو پوچھ گیچھ کے بعد ان کو ضلع بھمبر کی حدود سے باہر چھوڑ جا رہا ہے گذشتہ دو دونوں کے اندر بھمبر پولیس نے درجنوں افغانیوں اور غیر ریاستی افراد کی ضلع بھمبر کی حدود سے ضلع بدر کر دیا ہے جبکہ مزید غیر ریاستی افراد کی تلاش اور پکڑ دھکڑ جاری ہے جبکہ کئی غیر ریاستی افراد نے خود ہی علاقہ چھوڑنا شروع کر دیا ہے۔
بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر ) اہل سنت والجماعت کے کارکنان لا وارث نہیں ظلم ، تشدد اور جبر ہمارے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتا اور نہ ہی پر تشدد کارروائیوں سے ہم اپنے مشن سے پیچھے ہٹنے والے ہیں امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے بھمبر پولیس 7 دن کے اندر اندر حافظ شجاع الرحمن کے اوپر قاتلانہ حملہ کرنیوالوں کو گرفتار کرے ورنہ آئندہ جمعہ کو کفن باندھ کر بھمبر کو جام کردینگے پانچ روز گزرنے کے باوجود ملزمان کا سراغ نہ لگنا بھمبر پولیس کی نالائقی ہے یا پھر انتظامیہ خود واقعہ کروانے والوں کیساتھ شامل ہے ان خیالات کا اظہار اہل سنت و الجماعت میرپور ڈویژن کے صدر مولانا رضوان مکی نے بھمبر میں اہل سنت والجماعت کی طرف سے نکالی گئی امن ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر ایک پر امن ریاست ہے جب کہ بھمبر امن کا گہوارہ ہونے کے ساتھ ساتھ حساس ترین شہر بھی ہے یہاں سوچی سمجھی سازش کے تحت اہل سنت والجماعت کے سٹی صدر پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے حافظ شجاع الرحمن پر قاتلانہ حملے کے دوران سنت نبوی پر بھی وار کیا گیا ہے جسے ہم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے سنت کے تحفظ اور صحابہ اکرام کی ناموس کیلئے ہم نے ساٹھ ہزار کارکنوں کی جانوں کی قربانی دی ہے ظلم، جبر ، تشدد اور ہتھکڑیوں سے ہمارے حوصلے پست ہونے کے بجائے مزید بڑھتے ہیں جانوں کی قربانی دینا ہمارا شیوہ ہے ہم نے کبھی عمل نہیں کیا ہمیشہ عمل کا رد عمل کیا ہے بھمبر میں ہمارے سٹی صدر پر قاتلانہ حملہ پہلی قسط ہے جو بھمبر انتظامیہ کیلئے ٹیسٹ کیس ہے اگر بھمبر پولیس نے 7 دنوں کے اندر حافظ شجاع الرحمان کے اوپر قاتلانہ حملہ کرنے والوں اور واقعہ کے پیچھے چھپی سازش کو نے نقاب نہ کیا تو پھر ہم بھی امن کی گارنٹی نہیں دے سکتے اب ہم امن کیلئے کوئی احتجاج ، جلسہ ، جلوس نہیں کرینگے بلکہ آئندہ آنے جمعہ کو کفن باندھ کر بھمبر شہر کا جام کر دینگے انہوں نے کہا کہ سنت کے تحفظ کیلئے جان دینا ہماری جماعت کے کارکنوں کا شیوہ ہے نبی کی سنت توہین کسی صورت برداشت نہیں کرینگے انتظامیہ اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور بھمبر کے امن کو قائم رکھنے کیلئے واقعہ کے پیچھے چھپی سازش کو بے نقاب کر نے کے ساتھ ساتھ ملزمان کو فی الفور گرفتار کرے انہوں نے کہا کہ پانچ روز گزر جانے کے باوجود ابھی تک انتظامیہ نے کوئی کام نہیں کیا اگر انتظامیہ کی کارکردگی یوں ہی رہی تو ہم سمجھیں گے کہ واقعہ کی سازش میں وہ بھی برابر کے شریک ہیںامن ریلی سے اہل سنت والجماعت ضلع بھمبر کے صدر مولانا خاور ، سٹی جنرل سیکرٹری مولانا ابرار نذیر کشمیری، جیش محمد کے مولانا امانت علی، جماعت الدعوة کے قاری شعیب ، جماعت اسلامی کے محمد علی اختر، امجد یوسف سمیت دیگر نے خطاب کیادریں اثناء اہل سنت والجماعت کے کارکنان نے میلاد چوک سے امن ریلی نکالی جو مسلم بازار، میرپور چوک، سماہنی چوک، لاری اڈہ سے ہوتی ہوئی دوبارہ میلاد چوک پہنچی شرکاء ریلی حافظ شجاع الرحمان پر قاتلانہ حملے کے خلاف نعرے بازی اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر )بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وہ گھڑی ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت ہوئی آپ کی تعلیمات میں جسکی آج ہم سب کو ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ میں آپ اور صاحب اختیار تک سب کو چاہیے کہ اس میں محبت ، اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دیں ان خیالات کا اظہار صاحبزادہ عبدالقدیر اعوان ناظم اعلیٰ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ نے دھندڑ کوٹ ضلع بھمبر آزاد کشمیر میں خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا آج ہم صرف 12 ربیع الاوّل کے دن کو مناتے ہیں حالانکہ اظہار محبت کیلئے یہ دن اس لیے منایا جاتا ہے کہ آپکی ولادت با سعادت اس دن کو ہوئی ہم اس دن کے حوالے سے اس ماہ کو کیوں نہیں مناتے اور پھر اس ماہ کے صدقے پورا سال اس دن کو کیوں نہیں مناتے ،ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی کو اتباع رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں لے کر آئیں اور اصل اظہار محبت ہی یہ ہے جب اپنی زندگی روایات اور رسومات کی نذر کردیں گے تو اسی محفل میں ادب کا لحاظ نہیں رکھا جا سکتا ،یہ وہ بارگاہ ہے جس میں فرشتے بھی سر بدستہ کھڑے ہوتے ہیں اور اجازت لیکر حاضر ہوتے ہیں اور جب اصل معیار محبت ہو گا تو زندگی اسوہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر لے آئے گا اور اٹھنے والے ہر قدم کو دیکھے گاکہ یہ صراطِ مستقیم پر ہے یا نہیںاور زندگی کا ہر شعبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کے مطابق کر لے گا ،آخر میں صاحبزادہ عبدالقدیر اعوان نے ذکر قلبی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ وہ عمل ہے جس سے قلب کی صفائی ہوتی ہے اور زندگیء کے اعمال میں خشوع خصوع پیدا ہوتی ہے ذکر قلبی کے طریقہ اور توجہ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد آپ نے ملکی سلامتی اور امن کے لیے دعا فرمائی