کراچی (جیوڈیسک) بھارتی میڈیا نے امریکی تھنک ٹینک کے حوالے سے لکھا ہے کہ خوشاب کے مقام پر پاکستان کا چوتھا بھاری پانی ایٹمی ریکٹر آپریشنل ہو گیا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ چند دن قبل ڈیجیٹل گلوب سے حاصل سیٹیلائٹ امیج کے بعد کیا ۔امریکا کے سائنس و بین الاقوامی سلامتی انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ خوشاب میں چوتھے ری ایکٹر کا بیرونی حصہ مکمل ہو گیا ہے اور اس کے کولنگ سسٹم سے بھاپ کو دیکھا جاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس سلسلے میں وہ بھارت پر سبقت رکھتا ہے۔ پاکستان کے پاس جوہری ہتھیاروں کیلئے انتہائی افزودہ یورینیم موجود ہے اب چوتھا ری ایکٹر پلاٹینم کی پیداوار میں اضافے کیلئے ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے’’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘‘ نے امریکی تھنک ٹینک سائنس و بین الاقوامی سلامتی انسٹی ٹیوٹ (ISIS)سے وابستہ ڈیوڈ البرائٹ اور سیرینا کیلہر ورگینٹینی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ خوشاب کے مقام پر پاکستان کا چوتھا بھاری پانی ری ایکٹر اب آپریشنل دکھائی دیتا ہے۔ یہ ری ایکٹر پاکستان کے اس پروگرام کا حصہ ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کیلئے بڑی تعداد میں پلوٹونیم کی پیدوار کے قابل ہے۔ ڈیجیٹل گلوب سے15 جنوری کو لی گئی، ری ایکٹر کی سیٹیلائٹ تصاویر سے اندازہ لگایا گیا کہ بہت ہی مخصوص نشانات کی موجودگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ری ایکٹر آپریشنل ہے۔
البرائٹ اور ان کے شریک مصنف کا کہنا ہے کہ خوشاب کا جوہری مقام جوہری ہتھیاروں کے لئے پلوٹینیم کی پیداوار کیلئے وقف ہے۔ بنیادی طور پر یہ جگہ بھاری پانی پروڈکشن پلانٹ پر مشتمل ہے اور ایک اندازے کے مطابق 50 میگا واٹ کے تھرمل (MWth) بھاری پانی کے ری ایکٹر ہیں۔پاکستان نے خوشاب ری ایکٹروں کے بارے کبھی کوئی معلومات پبلک نہیں کی۔ ISIS کہتا کہ ہے بھاری پانی کے پہلے ری ایکٹر کی طاقت پچاس میگاواٹ تھرمل ہے جب کہ ری ایکٹرز 2، 3، اور 4 پہلے ری ایکٹر سے دگنی یا اس سے بھی زیادہ طاقت کے حامل ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ان ری ایکٹرز سے سالانہ دگنی سے زیادہ پلو ٹینم پیدا ہو سکتی ہے۔