وزیر آباد(تحصیل رپورٹر) بابائے صحافت مولانا ظفر علی خاں کے 142 ویں یوم پیدائش کے موقعہ پر ان کے مزار کے احاطہ میں ایک تقریب کا انعقادکیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ٹی ایم او سمیر انتصارچیمہ تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین صدرمولاناظفر علی خاں ٹرسٹ، اسدعلی راجہ، محمد علی بھٹہ،حافظ مشتاق کوکب، اور دیگر نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں میں سیاسی بیداری اور جوش ایمانی پیدا کرنے کا جو کام مولانا ظفر علی خاں نے سرانجا م دیا اس کی مثال نہیںملتی برصغیر کی تمام قومی و ملکی تحریکیں ان کے عزم عمل کی مرہون منت نظر آتی ہیں’ مولانا ظفر علی خاں کی صحافتی، سیاسی شاعری، جرات مندانہ کردار، ان کا اردو صحافت میں درسگاہ کی حیثیت اختیار کرجانا
جنگ آزادی پاکستان میں ان کا بہادر مجاہد کی طرح انگریز حکمرانوں کو للکارنا اور آزادی تقریر و تحریر کے جرم میں طویل عرصہ تک قید و بند کی صعوبتوں کو برداشت کرنا یہ سب وہ حقائق ہیں جن سے مولانا ظفر علی خاں کا بڑے سے بڑا سیاسی مخالف بھی انکار نہیں کر سکتا افسوس کہ ہم نے بطور قوم مولانا ظفر علی خاں کو وہ مقام نہیں دیاجس کے وہ ہر لحاظ سے حقدار تھے۔
اس موقعہ پرضلعی صدر مسلم لیگ (ن)مستنصرعلی گوندل، صدر پریس کلب دھونکل محمود احمد خان لودھی ،صدر صحافت بچائو تحریک سید شہباز بخاری، سنیئر صحافی صابر حسین بٹ افتخار احمد بٹ،سیٹھ محمد عارف ،عقیل احمد خان لودھی، نوا زمغل،یونس بھٹو اور دیگر نے مولانا کے مزار پر پھولوں کی چادریںچڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی بعدازاں کیک بھی کاٹا گیا۔مزار پر آنے والے حاضرین نے اپنے اپنے انداز میں مولانا ظفر علی خاں کے کام اور صلاحیتوں کو خراج عقیدت پیش کیا اورکہا کہ آج کے دور میںمولانا کے طرز عمل کو مشعل راہ بنانا ہوگا۔تقریب میںمرزاتقی علی، محمد رفیق بھٹہ ،راشدرفیق بھٹہ، پروفیسر احمد سعید ،حاجی منیر احمد،امجد سلیم علوی،ظہور احمد اور دیگربھی شریک تھے۔