گوجرانوالہ: توہین آمیز خاکوں کی اشاعت ملت اسلامیہ کی غیرت کے لئے کھلا چیلنج ہے، توہین رسالت کا یہ سانحہ کوئی اتفاقی نہیں بلکہ یہ عالم اسلام کے خلاف ایک گہری سازش ہے جس کے پس پردہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھیل کر انہیں اشتعال دلانا اور انتہاء پسند اور دہشت گردثابت کرنے کا جواز مہیا کرنا ہے ،ہم ہر چیز برداشت کر سکتے ہیں مگر محسن انسانیت،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے ،کہ گستاخ رسول پوری دنیا میں جہاں بھی ہو اس کی سرکوبی کرنا ہمارا فرض ہے اور، اس سلسلے میںکسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
ان خیلات کا اظہار امیر اعلیٰ عالمی ادارہ تنظیم الاسلام صاحبزادہ پیر محمد رفیق احمد مجددی نے عمرہ سے واپسی پر ایک ہنگامی اجلاس منعقدہ درگاہ حضرت ابو البیان ماڈل ٹائون سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اہانت رسول کے اس سانحہ سے پورے عالم اسلام کا دل مجروح ہواہے اور تمام مکاتب فکر اس پر صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں ،چاہئے تویہ تھا کہ پاکستان ان خاکوں کے خلاف احتجاج کیلئے قائدانہ رول ادا کرتا مگر افسوس ایسا نہ ہوسکاجوکہ پاکستان کی نظریاتی اساس کے خلاف ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گذر رہاہے اوردنیائے کفر نے عالم اسلام کے خلاف صف بندی کرلی ہے،اس لئے عالم اسلام کے اتحاد کی جتنی اس وقت ضرورت ہے پہلے کبھی نا تھی، ان کا کہنا تھا کہ تجارت کسی بھی ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے ، ہماری ملی غیرت کا تقاضا ہے کہ جن یورپی ممالک میں خاکے شائع ہوئے ہیں ان کی مصنوعات کا مکمل طورپر بائیکاٹ کیا جائے۔